اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ صحافی مدثر نارو کی بازیابی کی درخواست پر وزارت داخلہ اور وزارت دفاع کے ذمہ دار افسران کو آئندہ سماعت پر 23 جون کو طلب کر لیا ہے جبکہ وزارت داخلہ کو تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ جمعرات کو عدالت عالیہ کے جسٹس عامر فاروق نے لاپتہ صحافی مدثر نارو کی بازیابی کی درخواست کی سماعت کی تو ان کی والدہ اور تین سالہ بچہ سچل اپنے وکلاء عثمان وڑائچ اور ایمان مزاری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ بچے کے حقوق کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ لاپتہ فرد کی فیملی میں کون کون ہے؟ قانونی ورثاء کی فہرست جمع کرائیں۔ لاپتہ صحافی کے بچے کی دیکھ بھال کے لئے اخراجات کا آرڈر کر دیتے ہیں۔ دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے پیش کردہ ایک صفحہ کی رپورٹ پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ ون پیجر نہ دیں‘ تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں۔ بعد ازاں عدالت نے مذکورہ احکامات جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 23 جون تک ملتوی کر دی۔