وفاقی دارالحکومت اسلام آاباد سے متصل شہر راولپنڈی میں آوارہ کتوں نے 1 ماہ کے دوران 400 سے زائد شہریوں کو کاٹ لیا۔
شہری اب اپنے بچوں کو اسکول بھیجتے ہوئے بھی خوف محسوس کرنے لگے ہیں۔
سڑکوں پر مٹر گشت کرتے یہ آوارہ کتے شہریوں کے لیے وبال جان بنے ہوئے ہیں۔
شہر کی شاید ہی کوئی گلی یا سڑک ایسی ہو جہاں یہ خطرناک کتے موجود نہیں، بچے اور بڑے سبھی نشانے پر ہیں ۔
فوکل پرسن وبائی امراض ڈاکٹر عنایت کے مطابق صرف گزشتہ 1 مہینے میں آوارہ کتوں نے روال پنڈی میں 400 سے زائد افراد کو کاٹ کر زخمی کیا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے اگر کتے کے کاٹے کا فوری علاج نہ کیا جائے تو جان کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب میونسپل کارپوریشن راولپنڈی اور کنٹونمنٹ بورڈ شہریوں کے آوارہ کتوں سے بچاؤ کے لیے کوئی اقدام نہیں کر رہے۔