• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاق سندھ میں مانیٹرنگ کا خواہش مند، سپریم کورٹ صوبے میں آرٹیکل 140A نافذ کرے، فواد چوہدری

سپریم کورٹ صوبے میں آرٹیکل 140A نافذ کرے، فواد چوہدری


کراچی(اسٹاف رپورٹر‘ایجنسیاں)وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ سندھ کے اندر جمہوریت کے نام پر ڈکٹیٹر شپ موجود ہے، اگلے انتخابات میں سندھ سے پیپلزپارٹی کا صفایا ہوجائے گا‘صوبےمیں اگلی حکومت تحریک انصاف کی ہوگی، سپریم کورٹ صوبے میں آرٹیکل 140 اےنافذ کرے۔

اپوزیشن لیڈر انتخابی اصلاحات پر پارلیمنٹ سے باہر معاملات طے کرنا چاہتے ہیں، صاف ظاہر ہے شہباز شریف کا اپنی پارٹی پر کنٹرول نہیں، انہیں اپنے فیصلوں کے لئے کسی دوسرے کے کندھے کا سہارا لینے کی ضرورت ہوتی ہے‘اصل کنٹرول نواز شریف اور مریم نواز کے پاس ہے۔

وفاق سےجو پیسہ سندھ کو ملتاہے وہ منی لانڈرنگ ‘ جعلی اکاؤنٹس اور کبھی لانچوں سے باہر چلا جاتا ہے اور دبئی سے برآمد ہوتا ہے‘ ہم چاہتے ہیں سندھ کو جو پیسہ مل رہا ہے اس کی مانیٹرنگ ہونی چاہئے ‘سندھ میں آصف زرداری ،فریال تالپور اورمرادعلی شاہ کی زمینوں کو پانی مل رہا ہے‘ عام ہاری کو پانی نہیں مل رہا۔

چیف جسٹس کے ریمارکس کے بعد وزیراعلی سندھ کو استعفیٰ دیناچاہئے تھا‘کوئی عزت دار بندہ ہوتا تو مستعفی ہوجاتا‘بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کے نظریے میں زمین و آسمان کا فرق ہے، فضل الرحمان جیسے لوگ چاہتے ہیں کہ سسٹم نہ چلے، اپوزیشن کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو کراچی پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ 

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کراچی، بدین، لاڑکانہ کے اضلاع میں اربوں روپے آئے لیکن یہ پیسہ کہاں گیا؟ آخر احتساب کا کوئی طریقہ تو بنانا پڑے گا ۔ وفاق پہلی مرتبہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ لارہا ہے جس کے نتیجے میں ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے پی ایس ڈی پی میں لگنے والے پیسے کی مکمل مانیٹرنگ ہو۔ 

ان لوگوں نے ذوالفقار علی بھٹو شہید اور بے نظیر بھٹو شہید کی پارٹی کا بیڑہ غرق کرکے اسے صوبائی جماعت بنادیا‘اس وقت بدقسمتی سے سندھ کے سب سے بڑے دشمن سندھ پر راج کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وفاق کے اندر بھی تحریک انصاف کی حکومت کا کوئی متبادل نہیں، یہ تمام جماعتیں مل کر الیکشن لڑیں گی، یہ چوں چوں کا مربہ ہے، بھان متی نے کنبہ جوڑا، کہیں کی اینٹ کہیں کا روڑا، ان کی صورتحال یہ ہے۔ 

پی ڈی ایم کے نام پر انہوں نے ایک بد ذائقہ ڈش تیار کی ہے جسے یہ خود بھی چکھ نہیں سکتے۔یہ ساری جماعتیں دم توڑتی سیاسی تخت نشینی کی لڑائی کا حصہ ہیں۔

تازہ ترین