پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے صدر جہانگیر ریاض کی میت جمعرات (24 جون) کی صبح دبئی سے ان کے آبائی شہر سیالکوٹ پہنچے گی۔
ان کی نمازہ جنازہ بعد نماز ظہر علامہ اقبال ویمن کالج گراؤنڈ، خادم علی روڈ پر ادا کی جائے گی اور تدفین سیالکوٹ کے شہیداں قبرستان میں ہوگی۔
جہانگیر ریاض کا شمار مرحوم پروفیسر انور چوہدری کے پرانے باکسنگ سے وابستہ دوستوں میں ہوتا تھا۔ جہانگیر ریاض کو پاکستان میں گرین ہل کپ کے نام سے چار انٹرنیشنل باکسنگ ٹورنامنٹس اسپانسر کرنے کا بھی اعزاز حاصل تھا۔
مرحوم پاکستان میں باکسنگ کے گرتے معیار اور ناقص کارکردگی سے سخت نالاں تھے اور پاکستان باکسنگ فیڈریشن پر قابض ٹولے کے خلاف عملی طور پر فیڈریشن کے گزشتہ انتخابات میں حصہ لیکر صدر منتخب ہوئے۔
ان کی درخواست پر باکسنگ کی عالمی تنظیم (آئبا) نے پاکستان میں ہونے والے باکسنگ کے انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تین ماہ میں آئبا کے مبصرین کی موجودگی میں نئے انتخابات کرانے کا آرڈر جاری کیا تھا۔
جنگ سے باتیں کرتے ہوئے جہانگیر ریاض کے بھائیوں تصدق ریاض اور چوہدری زاہد بشیر کا کہنا ہے کہ جہانگیر ریاض کا انتقال پاکستانی کھیلوں اور باکسنگ کا بڑا نقضان ہے۔
انہوں نے پاکستانی باکسنگ کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کیا اور مستقبل میں بھی وہ غریب باکسرز کو آگے بڑھانے کیلئے ایک وژن رکھتے تھے لیکن موت نے انہیں وقت نہیں دیا۔ بہرحال گرین ہل کے پلیٹ فارم سے ان کے باکسنگ کی ترقی کے مشن کو جاری رکھا جائے گا۔
دریں اثناء روس میں پاکستانی کمیونٹی کے سربراہ ڈاکٹر زاہد علی خان، ڈائریکٹر سینٹ پیٹرز برگ میں ٹاپ ہل اسپورٹس کے سربراہ آصف صدیقی، انٹرنیشنل باکسر سلیم چاند اور دیگر نے جہانگیر ریاض کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
ان تمام افراد کا کہنا تھا کہ جہانگیر ریاض ایک عظیم انسان تھے، انہوں نے پاکستان میں ہی نہیں دنیائے باکسنگ میں اپنا کردار ادا کیا۔ ان کے انتقال سے ایک بڑا خلاء پیدا ہوگیا ہے جسے مدتوں پورا نہیں کیا جاسکے گا۔ اللہ تعالی ان کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل دے۔