سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں 6 سال سے لاپتہ شہری کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران لاپتہ شہری کی بہن اور اہلیہ کی آہ و بکا سے ماحول سوگوار ہو گیا۔
دورانِ سماعت سپریم کورٹ نے سکھن پولیس پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے ان سے سوال کیا کہ آپ نے اب تک کیا تحقیقات کی ہیں؟
سرکاری وکیل نے بتایا کہ جے آئی ٹیز بنائی ہیں، تحقیقات کی ہیں۔
پولیس کے نمائندے نے بتایا کہ شہری کسی خاتون سے شادی کر کے خود ہی غائب ہو گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ جو بھی ہے اس وقت وہ کہاں ہے؟ یہ پتہ لگانا آپ کا کام ہے، ریاست نے آپ کو شہریوں کی حفاظت کی ذمے داری دی ہے، آپ اپنی ذمے داری کو پورا نہیں کر پائے۔
سپریم کورٹ نے ایس ایس پی ملیر کی بھی سرزنش کی اور کہا کہ پولیس اور جے آئی ٹیز ایک شہری کا پتہ لگانے میں ناکام کیوں رہیں؟
عدالتِ عظمیٰ نے پولیس سے 3 ہفتوں میں پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔
لاپتہ شہری کے اہلِ خانہ کے مطابق شہری نیاز اجن 2016ء سے لاپتہ ہے، ہائی کورٹ نے پولیس کی رپورٹ پر درخواست خارج کر دی تھی۔