لاہور(نمائندہ جنگ) لاہور میں تعینات چینی قونصل جنرل پنگ زنگ وو نے کہا ہے کہ پاکستان کو سامراجیت سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ، چین مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کیساتھ کھڑا ہے دونوں ملکوں کے عوام میں بھی مضبوط تعلقات کی تحریک شروع ہوچکی۔
پاکستان کی خود مختاری، اسکی علاقائی سالمیت کے تحفظ کیساتھ یہاں معاشی ترقی ، توانائی اور انفراسٹرکچر تعمیرچین کی اولین ترجیحات میں ہے۔ کمیونسٹ پارٹی چائنہ نے پہلی صدی کے اہداف خوشحالی ، امن اور ترقی کامیابی سے حاصل کئے ہیں اور اب نئی منازل کی طرف گامزن ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز اینڈ میڈیا ریسرچ ( آئی آئی آرایم آر )کے زیراہتمام کمیونسٹ پارٹی چائنہ کے قیام کے سو سال اور پاک چین تعلقات کے سفر کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع پر بیجنگ یونیورسٹی کی ڈائریکٹر اردو ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر ژانگ جیامی، انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز اینڈ میڈیا ریسرچ کے چیئرمین محمد مہدی، صدر یاسر حبیب خان، پنجاب یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر سلیم مظہر، پروفیسر امجد مگسی، عدنان خان کاکڑ ، ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر ، لقمان شیخ سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا ۔
قونصل جنرل چائنہ لاہور پنگ زنگ وو نے مزید کہا کہ 2015ء میں چین کے صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کے بعد پاکستان چین کی سٹرٹیجک پارٹنر شپ مضبوط بنیادوں پر پروان چڑھی اور پاک چین دوستی کے ایک نئے باب کا اضافہ ہوا ۔کورونا وباء میں بھی پاکستان اور چین نے ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دیا ہے ۔
چین پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوںاور حکومتوں سے مل کر پاکستان کی عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے کوشاں ہے۔ محمد مہدی نے کمیونسٹ پارٹی چائنہ کو صد سالہ تقریبات کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جائزے کے مطابق کمیونسٹ پارٹی کی زندگی میں چار مرحلے آئے ہیں۔
پاکستان چین کے سفارتی تعلقات بھی تین مرحلوں پر مشتمل ہیں جس میں اول جب انقلاب چین برپا ہوگیا تو پاکستان نے اسی وقت یہ فیصلہ کرلیا کہ چین سے پائیدار تعلقات نہایت ضروری ہیں۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک )کی صورت میں شاندار اقتصادی اور سٹر ٹیجک شراکت داری کا آغاز کیا گیا ۔