کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک ‘‘میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اگر نواز شریف کے بغیر ان سے ملک نہیں چل رہا تو بتادیں ، نواز شریف کو کہوں گا علاج چھوڑیں کل ہی واپس آجائیں ہمارا ملک نہیں چل رہا۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہاکہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی نواز شریف اور آصف زرداری سے جان چھڑائیں اور خود کو وفاقی پارٹیوں کے طور پر آگے بڑھائیں، شہباز شریف اور مریم نواز کا جھگڑا آگے بڑھے گا، تھکی ہوئی اپوزیشن نے حکومت گرانے کیلئے پور ازور لگایا مگر ناکام رہی بلکہ خود کمزور ہوگئی، نواز شریف بالکل ٹھیک ہیں پورے لندن کے ریسٹورنٹس گھوم رہے ہیں ،نواز شریف ہٹے کٹے ہیں وہ عدالتو ں میں دائر کیسوں کی وجہ سے واپس نہیں آرہے۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ن لیگ میں ایسا کوئی شخص نہیں جو ڈیل کر کے اقتدار میں آنا چاہتا ہو، شہباز شریف نے 2018ء کے انٹرویو کے بارے میں نہ تصدیق کی نہ تردید کی ہے، ہمیں بات چیت کرنی ہے تو عوام سے کرنی ہے۔
گرینڈ ڈائیلاگ کا وقت گزر چکا ہے، دو سال پہلے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ بیٹھ کر معاملات طے کرنا چاہئے تھا، اب عوام کے پاس جائیں اور پاکستان کی تاریخ کے پہلے شفاف انتخابات کروادیئے جائیں، گرینڈ ڈائیلاگ آگے کا راستہ طے کرنے کا طریقہ تھا اب آگے کا راستہ انتخابات میں ہے۔
شاہد خاقان عباسی کاکہنا تھا کہ ہماری طرف سے کوئی لڑائی نہیں ہے، اگر آئین اور الیکشن چوری ہونے کی بات کرنا لڑائی ہے تو لڑائی رہے گی، ہمیں اگلی دفعہ بھی اپوزیشن میں بیٹھنا پڑا تو تیار ہیں، اصولوں کی بنیاد پر سیاست کریں گے تو لوگ ہمارے ساتھ ہوں گے، ن لیگ کو مشکل فیصلہ کرنا ہے اصولوں پر کھڑی رہے گی یا سودا کرے گی، سیاست کو جاننے والا کوئی بھی شخص سود ے کے حق میں نہیں ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ شہباز شریف پارٹی صدر ہیں وہ پارٹی کو اعتماد میں لے سکتے ہیں، کسی کا نام نہیں لیا گیا صرف یہ کہا گیا کہ الیکشن چوری ہوئے آپ ذمہ دار ہیں، ملک کیلئے سب کو اپنے ذاتی مفادات سے آگے دیکھنا ہوگا، ن لیگ اقتدار کی کرسی کی نہیں ملکی مسائل کے مستقل حل کی بات کررہی ہے۔
ہم نے اپنی اور دوسروں کی غلطیوں سے سیکھا ہے، ہمارا فیصلہ ہے کہ ہم ڈیل والی سیاست نہیں کریں گے، الیکشن کی چوری مختلف طریقوں سے ہوتی ہے، کہیں کسی کو اقتدار سے ہٹانا تو کبھی اقتدار میں پہنچانا ہوتا ہے، انتخابی نظام میں جب بھی مداخلت کی جائے گی ملک نہیں چلے گا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ عوام سے 1948ء سے لے کر آج تک تمام انتخابات کی معافی مانگ چکا ہوں، 1948ء سے آج تک ہر الیکشن کے نتائج تبدیل کیے گئے اور عوامی رائے کا احترام نہیں کیا گیا، نواز شریف نے ایک معاملہ پر بات کردی بات ختم ہوگئی۔
اب معاملہ ہے ملک کیسے آگے چلے گا، اگر کوئی سمجھتا ہے ملک اسی نظام میں چلے گا تو چلالے، میں نہیں سمجھتا جلسوں میں کوئی غلطی نہیں ہوئی ہے، ہماری کسی سے لڑائی نہیں ہے، اگر کوئی سمجھتا ہے آئین کی بات کرنا لڑائی ہے تو پھر لڑائی رہنے دیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف علاج کیلئے باہر گئے تھے علاج مکمل ہوگا تب ہی واپس آئیں گے، نواز شریف کو مشورہ ہے جہاں انصاف نہ ہو وہاں نہیں آنا چاہئے۔
مریم نواز اگر کہتی ہیں نواز شریف کا صر ف سیکیورٹی کا مسئلہ ہے تو میں اس سے اتفاق نہیں کرتا، جہاں ججوں کوبلیک میل کر کے سابق وزیراعظم کو سزا دی جاتی ہے وہاں انصاف نہیں ہوتا، نواز شریف عدالتوں کے حکم پر ملک سے باہر گئے تھے۔