لاہور، اسلام آباد (نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) حکومت اور اپوزیشن ہائی پروفائل کرپشن کیسز کی سماعت براہ راست دکھانے پر متفق ہوگئے ہیں.
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے ہم چیف جسٹس صاحب سے اپیل کرتے ہیں کہ ہائی پروفائل کیسز کو لائیو چلانے کی اجازت دیں، جو پیسہ پنجاب حکومت کو دیا گیا وہ لندن سے برآمد ہوا، ہمیں تو پاناما اسکینڈل کی وجہ سے انکی پراپرٹیوں کا پتا چلا.
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ہمارا تو پہلے ہی یہ موقف ہے کہ اپوزیشن کے ہائی پروفائل کیسوں کا ٹرائل براہ راست دکھایا جائے،جبکہ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہم پر لگائے گئے سارے الزام جھوٹے ہیں، نیب نیازی گٹھ جوڑ دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکا، بدترین کرپشن سے اے ٹی ایمز کی جیبیں بھری جارہی ہیں، ہمیں سستی ٹرانسپورٹ،مفت ادویات ، لیب ٹاپ، اسکالر شپ ، ہیلتھ کارڈ دینےپرٹارگٹ کیاجارہا.
وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا شہبازشریف کو ایف آئی اے نے طلب کیاتوانہوں نے چٹکلے چھوڑے، ٹرانزکشنز کا پوچھنے پر حمزہ نے افسر کو دھمکی دی وقت ایک جیسانہیں رہتا۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر ر امسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن میں ن لیگ پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری، عطاءاللہ تارڈ اور مفتاح اسماعیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 3سالوں میں ملک کو بے دردی سے لوٹ گیا،ن لیگ کو دیوار سے لگانے سے قومی خدمت نہیں ہوسکتی۔ شاہد خاقان،احسن اقبال، خواجہ آصف اورمجھ سمیت کئی لیگی ارکان کیخلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کی جاسکی۔ نوازشریف اور انکی ٹیم نے محنت اور ایمانداری سے ملک کی خدمت کی جس کا آج ان کو یہ صلہ مل رہا ہے؟
دریں اثناء جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کیساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ وفاقی وزیر امور کشمیر کھلم کھلا آزاد کشمیر میں انتخابات سے قبل پیسے بانٹ رہے ہیں، حکومت چیف سیکرٹری، انتظامیہ اور وزارت امور کشمیر کے ذریعہ آزاد کشمیر حکومت کی آزادی سلب کر کے کھلم کھلا مداخلت کررہی ہے،آزاد کشمیر کے انتخابات میں دھاندلی کا شور مچا تو ہم مقبوضہ کشمیر میں دھاندلی پر بات کرنے کے قابل نہیں رہیں گے۔
احسن اقبال نے کہا کہ اپوزیشن کے ہائی پروفائل کیسوں کا ٹرائل براہ راست دکھایا جائے، حکومتی وزیر پریس کانفرنس میں ہمارا میڈیا ٹرائل کرتے ہیں، انکوائری جاری ہے تو شہزاد اکبرکے پاس لفظ بہ لفظ باتیں کیسے آرہی ہیں، شہزاد اکبر کس طرح حمزہ شہباز اور ایف آئی اے افسران کے درمیان مکالمے بتارہے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزراء نے شہبازشریف کی پریس کانفرنس پرردعمل دیتے ہوئے کہاہے کہ یہ جتنی مرضی انگلی لہرائیں انہیں بھاگنے نہیں دینگے، شہباز شریف 25 ارب روپے کی لوٹ کھسوٹ کا جواب دیں، احتساب بیورو نے 427 ارب روپے ریکور کئے، افغانستان کی صورتحال کا قریبی جائزہ لے رہے ہیں، آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی کی پوزیشن مستحکم ہے۔
معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا شہبازشریف کو ایف آئی اے نے طلب کیا تو انہوں نے چٹکلے چھوڑے، ٹرانزکشنز کا پوچھنے پرحمزہ نے افسرکودھمکی دی کہ وقت ایک جیسانہیں رہتا۔
شہزاداکبرنے فوادچوہدری اور حماد اظہرکے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا بہتر ہوگا شہباز شریف لندن بھاگنے کی کوشش نہ کریں، وہ جتنی مرضی انگلی لہرا لیں، ہم انھیں بھاگنے نہیں دیں گے۔ انھیں جب سے لندن نہیں جانے دیا گیا، تب سے ان کی صحت خراب ہے۔ انھیں سوالوں کا جواب دینے کیلئے طلب کیا تھا لیکن لیگی رہنما نے چٹکلا چھوڑا کہ انھیں ایف آئی اے نے ہراساں کیا۔
بیرسٹر شہزاد نے کہا کہ ماضی میں سیف الرحمان جیسے لوگوں کو استعمال کیا جاتا تھا۔ یہ لوگ جب مایوس ہوں تو اداروں پر حملے شروع کر دیتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز سے ٹرانزیکشن اور منی لانڈرنگ سے متعلقہ سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ رضوان صاحب! پہلے بھی کہا تھا وقت ایک جیسا نہیں رہتا۔