کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال کیا مخالفین کے بچوں پر جلسوں میں تنقید کرنا درست ہے، کیا مریم نواز کو عمران خان کے بچوں پر مذہبی وار کرنا چاہئے تھا؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ عمران خان نے جو زبان استعمال کی مریم نواز نے اس کا جواب دیاہے،مریم نواز نے عمران خان کے بچوں پر مذہبی بات کر کے شرمناک حرکت کی ہے، حسن نثار نے کہا کہ مریم نواز کو ایسی بات نہیں کرنی چاہئے تھی، اتنی سستی، اتنی گھٹیااور اتنی بازاری بات پر شرم آنی چاہئے، شرفاء گالی کے جواب میں گالی نہیں دیا کرتے، دوسری طرف عمران خان کو بھی مریم نواز کے بیٹے کے پولو کھیلنے پر تنقید نہیں کرنی چاہئے تھی، ہمارے ملک میں سیاست نجاست بن چکی ہے۔حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی عمران خان کے بچوں پر مذہبی حوالے سے بات بالکل درست ہے، عمران خان کو حق نہیں پہنچتا کہ کسی کو حلال اور حرام کے سرٹیفکیٹ دیں، جمائما 2003ء میں پاکستان سے اپنے خلاف کسی مہم کی وجہ سے نہیں گئی تھیں، عمران خان نے جو زبان استعمال کی مریم نواز نے اس کا جواب دیا ہے۔ ریما عمر نے کہا کہ مریم نواز نے عمران خان کے بچوں پر مذہبی بات کر کے شرمناک حرکت کی ہے، عمران خان نے بھی بے بنیاد اور غلط بات کی تھی، عمران خان اور مریم کی باتوں میں فرق یہ ہے کہ عمران خان نے ایک شخص اور ایک فیملی پر بات کی لیکن مریم جواب میں پورے مذہب کو بیچ میں لے آئیں، مریم نے یہودی گھر میں بچوں کی پرورش پر تنقید کی ، اس طرح انہوں نے یہودی گھروں میں پلنے والے بچوں کو گالی بنادیا، آپ مذہب کی بنیاد پر ایسی بات کرتے ہیں تو اسے نفرت انگیز تقریر کہتے ہیں، مریم کی تقریر کا نشانہ عمران خان نہیں ہیں بلکہ جمائما اور ان کی فیملی کو نشانہ بنایا گیا،پاکستان میں سیاستدانوں نے یہودیوں کے خلاف نفرت کو بڑھا کر اپنی سیاست کیلئے استعمال کیا ہے، مریم نواز نے جذبات میں نہیں بلکہ سوچ سمجھ کر عمران خان کے بچوں کے یہودیوں کے گھر میں پلنے والی بات کی ہے کیونکہ انہیں معلوم ہے عوام کس طرح ردعمل دیں گے، کیا گولڈ اسمتھ کی گود میں پلنا ایک گالی ہے۔ مظہر عباس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاستدان سیاست کو بہت نچلی سطح پر لے آئے ہیں، مریم نواز نے عمران خان کے بچوں کے یہودی گھر میں پلنے کی بات کر کے اپنی حدود سے تجاوز کیا، عمران خان کے بچے پاکستان کی سیاست میں بالکل شامل نہیں ہیں، مریم نواز نے ایک فیملی کو مذہب کے پیرایے میں ٹارگٹ کیا، ن لیگ اور شریف خاندان نے 90ء کی دہائی میں بھی جمائما خان کو ٹارگٹ کیا جس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں تھا، جنید صفدر کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے عمران خان کا بیان غیرضروری تھا،عمران خان نے جنید صفدر کو نشانہ بنایا تو مریم نواز ان کے بیٹوں کو نشانہ بناسکتی تھیں یہاں معاملہ ختم ہوجاتا۔