سکھر (بیورورپورٹ ) ملک میں محکمہ ریلوے کا اہم ترین ڈویژن سکھر ہے جہاں ملازمین اور ڈی ایس کے درمیان تناو کم نہ ہوسکا، ڈی ایس ریلوے کے نارواں سلوک اور 6 روز سے بجلی کی بندش کے خلاف ریلوے رننگ اسٹاف نے احتجاج کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ چھ دن سے بجلی بند ہے آرام نہیں کرسکے، پانی بھی ختم ہوچکا ہے، چھٹیوں پر جارہے ہیں ، ٹرینوں کے ڈرائیورز اور اسیسٹنٹ ڈرائیورز نے چھٹیوں کی درخواست جمع کروا دی ہیں جس کے بعد محکمہ ریلوے میں مسافر اور گڈز ٹرینوں کا آپریشن متاثر اور معطل ہونے کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں، سکھر ڈویژن ریلوے کے ڈرائیور اور اسسٹینٹ ڈرائیور آج سے ٹرینیں نہ چلانے کا اعلان کردیا ہے، ریلوے ڈرائیور یونین رہنما علی حسن نے بتایا کہ سکھر روہڑی میں طوفانی بارش میں لوکوشیڈ روہڑی میں بجلی کے پول گرنے کی شکایت پر ڈی ایس ریلوے طارق لطیف نے ایک ٹرین ڈرائیور سے نارواں سلوک اختیار کیا، جبکہ طوفانی بارش کے باعث 6 روز سے لوکوشیڈ میں بجلی اور پانی کی سپلائی معطل ہے، وفاقی وزیر ڈی ایس ریلوے کی نازیبا گفتگو پر نوٹس لیکر انہیں عہدے سے ہٹائیں، بجلی کے پول کھڑے کرکے لوکو شیڈ میں بجلی اور پانی کی سپلائی فوری بحال کی جائے، یہ ہمارے مطالبات پورے ہونے تک سکھر ڈویژن کے ڈرائیورز ٹرینیں نہیں چلائیں گے، جبکہ ڈرائیورز کے اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا ہے کہ لوکو شیڈ روہڑی میں رننگ اسٹاف نے چھٹیاں جمع کروا دیں ہیں ، انڈر ریسٹ ہیں ڈیوٹی نہیں کر سکتے ہیں، دونوں جائز مطالبات پورے نہ ہونے تک ہم چھٹیوں پر رہیں گے ، رننگ اسٹاف کے چھٹیوں پر جانے سے کراچی، لاہور ، پنڈی اور پشاور کے درمیان مسافر اور گڈز ٹریفک متاثر یا معطل ہونے کا خدشہ ہے جبکہ دوسری جانب ڈی ایس ریلوے طارق لطیف نے جنگ کو بتایا کہ کوئی چھٹی پر جائے یا نہ جائے جو کچھ بھی ہوگا قانون کے مطابق ہوگا اور ٹرین آپریشن متاثر نہیں ہوگا۔