سکھر (بیورورپورٹ ) سکھر میں دبر اور سانگی کے علاقوں میں جاگیرانی اور جتوئی برادری کے دو گروپوں میں وقفے وقفے سے جدید ہتھیاروں سے فائرنگ کا تبادلہ، علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، فائرنگ کے باعث راولپنڈی سے کراچی جانے والی عوام ایکسپریس کو پنوعاقل ریلوے اسٹیشن پر روک لیا گیا پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچنے کے بعد ٹرین کو کراچی کے لئے روانہ کیا گیا، ترجمان پولیس کے مطابق جتوئی اور جاگیرانی قبائل کے جاری تنازعے میں دونوں قبائل کے کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے بعد ایس ایس پی سکھر عرفان علی سموں کی سربراہی میں پولیس نے دبر اور سانگی کے علاقوں میں آپریشن کرکے 25 ملزمان کو حراست میں لیکر ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا ہے، پولیس نے دونوں قبائل کے 25 سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے اور ملزمان کے متعدد محفوظ ٹھکانے اور پناہ گاہوں کو مسمار کردیا گیا ہے جبکہ امن و امان کی فضاء کو بحال رکھنے کے لئے پولیس کی عارضی چوکیاں قائم کرکے بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے، ایس ایس پی سکھر عرفان علی سموں کا کہنا ہے کہ علاقے میں ہر صورت قیام امن کو یقینی بنایا جائے گا کسی کو گڑ بڑ کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی، امن و امان کی صورتحال مستحکم اور بہتر کرنے تک آپریشن جاری رہے گا، علاقے میں خون ریزی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی ، آپریشن جتوئی جاگیرانی برادری کی جانب سے جاری تکرار کو کنٹرول کرنے اور امن و امان کی فضا مستحکم کرنے کیلیے جا رہا ہے۔ جو مکمل قیام امن تک جاری رہے گا، ترجمان کے مطابق پولیس نے آپریشن کے دوران جو اسلحہ برآمد کیا ہے اس میں کلاشنکوف، سنگل اور ڈبل بیرل بندوقیں ، گولیاں اور کارتوس شامل ہیں انہوں نے بتایا کہ دونوں گروپس میں فائرنگ کے باعث کراچی جانے والی عوام ایکسپریس کو پنوعاقل ریلوے اسٹیشن پر 20 سے 25 منٹ روکا گیا تھا پولیس کے پہنچنے اور حالات کنڑول کرنے کے بعد ٹرین کو اس کی منزل کی جانب روانہ کردیا گیا آخری اطلاعات آنے تک علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات اور حالات کنڑول میں تھے ۔