• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


پاکستان تحریک انصاف کے رہنما  نذیر چوہان ماضی میں شہزاد اکبر پر سخت الزامات لگاتے رہے ہیں، نذیر چوہان کا سوفٹ ایئر اپ ڈیٹ ہوگیا ہے۔

نذیر چوہان شہزاد اکبر کا نام لیں یا نہ لیں، ان کی زبان شہزاد اکبر کے لیے ہمیشہ سخت ہی رہی، تاہم گرفتار ہونے اور جیل جانے کے بعد ان کا سوفٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوگیا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما نذیر چوہان نے ترین گروپ سے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔

نذیر چوہان کا کہنا ہے کہ میرا ترین گروپ سے اب کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین نے مجھے استعمال کیا، میری بیماری کے دوران فون کرکے بھی نہیں پوچھا اور نہ ہی میرے بچوں سے کوئی رابطہ کیا ہے۔

نذیر چوہان نے مزید کہا کہ میں جہانگیر ترین کی ہر پیشی پر گیا، میں نے جہانگیر ترین کو اپنا لیڈر مانا لیکن وہ اس قابل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ قیادت کا مشکور ہوں جس نے اس معاملے کا فوری نوٹس لیا، چودھری پرویز الٰہی کا مشکورہوں انہوں نے میرے لیے مضبوط موقف اپنایا۔

نذیرچوہان نے کہا کہ شہزاد اکبر نے میرے بیمار ہونے پر سب سے پہلےکال کی اور میرا حال پوچھا، میں نے شہزاد اکبر سے واضح طور پر معافی مانگی اور میں ان سے اور ان کی فیملی سے شرمندہ ہوں۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ میرا ایک ہی لیڈر ہے اور رہے گا، اس کا نام عمران خان ہے ، میرا جہانگیر ترین گروپ سے کوئی تعلق نہیں، انہوں نے مجھے اپنےکیس میں استعمال کیا،جہانگیر ترین کو شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے اسپتال آکر میرا حال تک نہیں پوچھا۔

نذیرچوہان نے کہا کہ اس معاملے میں بہت سے منافق لوگوں کے چہرے سامنے آگئے۔

تازہ ترین