لندن: ہیکرز نے تاریخی ڈیجیٹل ڈکیتی کرتے ہوئے کرپٹو ایکسچینج سے 12 لاکھ پاؤنڈ چرالیے۔
کرپٹو کرنسی ایکسچینج بائیبٹ نے سائبر سیکیورٹی کے شعبے کے ماہرین سے چوری کیے گئے ڈیڑھ 12 لاکھ پاؤنڈ کی واپسی میں مدد کی اپیل بھی کردی۔
یہ واقعہ اب ریکارڈ پر سب سے بڑی واحد ڈیجیٹل چوری کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔
دبئی سے بائیبٹ نے اطلاع دی کہ ایک غیر مجاز فرد نے بٹ کوائن کے بعد سب سے زیادہ استعمال ہونے والی کرپٹو کرنسیوں میں سے ایک، ایتھرئم پر مشتمل والیٹ تک رسائی حاصل کی اور اس کے بعد اثاثوں کو ناقابلِ شناخت پتے پر منتقل کردیا۔
انگلش اخبار کے مطابق اس واقعے کے ردعمل میں بائیبٹ نے اپنے گاہکوں کو یقین دلانے کےلیے فوری اقدامات کیے کہ ان کی انفرادی کرپٹو کرنسی ہولڈنگز محفوظ رہیں۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ بائیبٹ تمام متاثرہ افراد کو معاوضہ دے گا، اس بات سے قطع نظر کہ چوری شدہ اثاثے واپس حاصل کیے جاسکتے ہیں یا نہیں۔
ایک حملہ آور نے اثاثوں کی منتقلی میں سہولت فراہم کرنے کےلیے سیکیورٹی پروٹوکول میں موجود کمزوریوں کا فائدہ اٹھایا۔ چوری شدہ رقوم کی واپسی کی کوشش میں سائبر سیکیورٹی اور کرپٹو اینالٹکس میں موجود ماہرین سے اپیل کی گئی کہ واپس ملنے والی کسی بھی رقم کا 10 فیصد انعام بھی دیا جائے گا۔
چوری شدہ فنڈز کی مکمل بازیابی کی صورت میں 104 ملین ڈالر ہو سکتی ہے اگرچہ حملہ آور کی شناخت ابھی تک نامعلوم ہے۔
کچھ رپورٹس میں شمالی کوریا کے بعض مبینہ ہیکرز، سے ممکنہ تعلق کا اشارہ دیا گیا ہے۔