لاہور کی مقامی عدالت میں ساہیوال سے ملنے والی چاروں بچیوں کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لڑکیوں کے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی۔
ساہیوال سے ملنے والی چاروں لڑکیوں کے بیان ریکارڈ کرنے کے لیے لاہور کے مجسٹریٹ کی عدالت میں سماعت ہوئی۔
چاروں بچیوں اور ان کے اغواء میں ملوث ملزمان کو لاہور کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔
مجسٹریٹ نے کہا کہ لڑکیوں کے بیان کے لیے سماعت بند کمرے میں ہو گی۔
عدالت نے حاضری لگوانے کے بعد ملزمان کو کمرۂ عدالت سے باہر بھیج دیا، جس کے بعد لڑکیوں کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔
چاروں لڑکیوں کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ چاروں لڑکیوں سے زیادتی نہیں ہوئی۔
عدالت نے چاروں بچیوں کا میڈیکل کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔
عدالت نے چاروں بچیوں کا بیان قلم بند کر لیا۔
بچیوں نے عدالت کو دیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ ہم گھر سے سیر کرنے نکلی تھیں۔
ساہیوال سے بازیاب ہونے والی چاروں لڑکیوں نے عدالت سے والدین کے ساتھ جانے کی استدعا کر دی۔
جس پر عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے پولیس کو بچیوں کو والدین کے ساتھ جانے دینے کا حکم دے دیا۔
عدالت کے حکم پر ساہیوال سےبازیاب ہونے والی چاروں بچیوں کو ان کے والدین کے حوالے کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی ٹیم چاروں بچیوں کو ضلع کچہری لائی تھی۔