کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر) حالی روڈ پر پولیس ٹرک کے قریب موٹرسائیکل بم اورسریاب روڈ پر پرچم فروخت کرنے والی ریڑھی پر دستی بم حملے میں دو پولیس اہلکار شہید اور 12اہلکاروں سمیت22فراد زخمی ہو گئے۔ دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ ایک گاڑی کا بھی نقصان پہنچا ۔جائے وقعہ پر آگ لگ گئی۔شہید اور زخمی اہلکار کچلاک میں ڈیوٹی ختم کر کے پولیس لائن جا رہے تھے ۔دھماکے کے بعد سول ہسپتال میں ایمر جنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز اور عملے کو طلب کر لیاگیا جبکہ شہر بھرکی سیکورٹی میں مزید اضافہ کر دیا گیا ۔پولیس کے مطابق پولیس کے15جوان اتوار کی شب آٹھ بجے کچلاک میں ڈیوٹی ختم کر کے پولیس ٹرک میں واپس پولیس لائن جا رہے تھے، ٹرک جیسے ہی حالی روڈ ہائی کورٹ کے سامنے پہنچا تو سڑک کنارے کھڑی موٹرسائیکل میں زور دار دھماکہ ہو گیا جس کے نتیجےمیںدوجوان سپاہی نیاز احمد سیلاچی سکنہ سبی اور علی اکبر سکنہ ڈیرہ بگٹی موقع پر شہید جبکہ 12جوان عبدالوحید، نصرالدین، علی گل، شہباز، محمد ولی، اللہ بخش، رحمت اللہ، خادم حسین، ولی محمد، محمد حمزہ خان، امداد حسین ،فیض محمد، نصراللہ، فدا محمد، امان اللہ، مختیار احمد، محمد جان اور محمد حمزہ زخمی ہو گئے۔ اطلاع ملنے پر پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کرلاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا جہاں چار اہلکاروں سمیت 6زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ دھماکے کی اطلاع ملنے پر ایم ایس سول ہسپتال جاوید اختر نے فوری طور پر ایمر جنسی نافذ کرتے ہوئے ڈاکٹرز اور دیگر عملے کو طلب کر لیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق چھ کلو دھماکہ خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب تھا ،دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ ایک گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ دوسری جانب سریاب روڈ پرریڑھی پر پرچم فروخت کرنے والےپر نامعلوم موٹرسائیکل سواردستی بم پھینک کر فرار ہو گئے جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میںریڑھی کا مالک کرشن کمارزخمی ہو گیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پرپہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر زخمی کو ہسپتال پہنچایا۔ڈی آئی جی کوئٹہ اظہر اکرم نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق حالی روڈ پر دھماکہ ٹائم ڈیوائس تھا جس میں پولیس کے 2 جوان شہید جبکہ 12 زخمی ہوئے۔ پولیس اہلکار ڈیوٹی پر تھے کہ قریب موٹر سائیکل میں نصب دھماکہ ہوا۔ زخمیوں کو سول ہسپتال میں بہترین طبی امداد دی جارہی ہیں۔ تھریٹ تھااور ہم الرٹ تھے،تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔زخمیوں میں تین افراد کی حالت تشویشناک ہے۔