کراچی کے ساحل پر پھنسے مال بردار ہینگ ٹونگ 77 جہاز کو نکالنے کا آپریشن ایک بار پھر معطل کردیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق سی ویو پر پھنسے جہاز کو نکالنے کا آپریشن کل تک مؤخر کیا گیا ہے، بارج کے اینکرز ٹوٹنے کے بعد آج آپریشنل تیاریاں پوری نہ ہو سکیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ سیلویج کمپنی کی سستی کے سبب زیادہ پانی والے تینوں دن ضائع ہوگئے، کل سے پانی کی سطح کم ہونا شروع ہوگی۔
کراچی کے ساحل سی ویو پر پھنسے بحری جہاز ہینگ ٹونگ کو نکالنے کے لیے آپریشن کا آج تیسرا روز تھا، جہاز نکالنے کیلئے ٹگ اور بارجز سی ویو پر پہنچے تھے۔
گزشتہ روز جہاز نکالنے کے آپریشن کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوا تھا لیکن بارجز کے اینکرز ٹوٹنے سے آپریشن میں تاخیر ہوئی۔
آج جہاز نکالنے کی کوششیں پھر سے کی جائیں گی۔
دوسری جانب بحری جہاز ہینگ ٹو نگ77 کو حکومت نے تحویل میں لے لیا ، وزارت بحری امور کے حکم نامے کے مطابق ماہرین نے جہاز کو سمندری کاموں کےلیے ناقابل استعمال قرار دیا۔
جہاز کا نیویگیشن سسٹم اور مشینری خراب حالت میں ہے، یہ انسانی جانوں کے لیے بھی خطرہ ہے، ان تمام چیزوں سے متعلق جہاز کے کیپٹن کو تحریری طور پر آگاہ کردیا گیا ہے۔
جہاز کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن کے پہلے مرحلے میں سمندر کے اندر اینکر گاڑ کر اس سے بندھے تار سے جہاز کو سمندر میں پانی کی طرف دھکیلا گیا, تار کھینچنے کیلئے ساحل پر کھڑی بارج کی طاقت استعمال کی گئی۔
یاد رہے کہ کراچی کے ساحل پر 21 جولائی کو کارگو بحری جہاز پھنسا جس پر کئی کنٹینر لدے ہوئے ہیں، کے پی ٹی کے ترجمان کے مطابق جہاز کا انجن کمزور ہونے کی وجہ سے جہاز اونچی لہروں کے باعث ساحل پر آگیا۔
جہاز کے کپتان کے مطابق جہاز کا ایک اینکر 20 جولائی کو ٹوٹا، جہاز کو فوری برتھ دینے کی درخواست کی کیونکہ ایک اینکر کے ساتھ جہاز سنبھالنا مشکل تھا لیکن برتھ نہ دی گئی۔
کپتان نے بتایا کہ بحری جہاز کا دوسرا اینکر 20 اور 21 جولائی کی درمیانی شب رات 1 بج کر 15 منٹ پر ٹوٹا، بحیثیت کیپٹن ایک بج کر 20 منٹ پر ایمرجنسی کال کی، ایمرجنسی کال پورٹ قاسم اور منوڑہ بھی سن رہا تھا لیکن کے پی ٹی کنٹرول نے کوئی مدد نہ کی، کے پی ٹی کنٹرول نے افسران کے میٹنگ میں ہونے کا بتایا۔