سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملک میں احتساب کے عمل کی حالت سب کے سامنے ہے، چیئرمین نیب اپنی ایکسٹینشن کی کوششیں کر رہے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چیئرمین نیب پہلی مدت میں ملک کو تباہ کر چکے ہیں،ابھی مزید کرنا چاہتے ہیں، وہ اس حکومت کی کرپشن پر بھی ایک نظر ڈال لیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جن معاہدوں کو برا بھلا کہا جاتا تھا ان سے دوگنی قیمت پر اب حکومت ایل این جی خرید رہی ہے، جو لوگ کہتے تھے لمبے عرصے کے ٹھیکے نہیں کرنے چاہئیں اب ان کو حقیقت نظر آ گئی ہو گی، نیب کو اس حکومت کی اتنی بڑی چوری نظر نہیں آتی۔
شاہد خاقان نے کہا کہ ہم تو تین سال سے کہہ رہےہیں عدالتوں اور نیب تفتیش میں کیمرے لگائیں۔
انہوں نے کہا کہ ایل این جی ٹرمینل کے ٹھیکے میں کرپشن کا الزام نہیں لیکن کیس ہے کہ ٹھیکہ غلط دیا گیا، حکومت اسی ٹرمینل سے اضافی گیس کا ٹھیکہ کرنا چاہتی ہے، اگر ٹرمینل غلط ہے تو پھر اس سے اضافی گیس کا ٹھیکہ کیوں کر رہے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چیئرمین نیب اپنی ملازمت کی توسیع میں مصروف ہیں، انہیں حکومتی کرپشن نظر نہیں آتی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے بارے میں جو حکومت کی پالیسی ہو گی اسکے اثرات بھی گہرے ہوں گے، حکومت جو پالیسی بنائے اسے پارلیمنٹ میں لایا جائے، افغانستان کی عوام کی خواہشات کے مطابق آگے بڑھنا چاہیے۔