پاکستان فلم و ٹی وی انڈسٹری کی معروف اور ہردلعزیز اداکارہ سجل علی نے مینارِ پاکستان واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکمران سے سوال کیا ہے کہ آخر کب درندوں کو سزا دیکر مثال قائم کی جائے گی؟
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر جاری کی گئی اسٹوری میں سجل علی نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ’کیا وہ لڑکی 400 مردوں کے سامنے اس طرح کے سلوک کی حقدار تھی؟‘
سجل علی نے کہا کہ ’ہم ان آدمیوں کو جنہوں نے اس پر حملہ کیا اور جو خاموش تماشائی بن کر سب کچھ دیکھتے رہے، اُنہیں کب مثالی سزا دے دیں گے؟‘
اداکارہ نے اپنی اگلی انسٹا اسٹوری میں لکھا کہ ’ایک اور دن، ایک اور خاتون کا نام ہیش ٹیگ بن گیا جسے ہراساں کیا گیا۔‘
اُنہوں نے لکھا کہ ’وہاں مردوں کا ایک سمندر تھا جو اُن درندوں کو آسانی سے روک سکتے تھے لیکن ایسا نہیں ہوا۔‘
سجل نے مزید کہا کہ ’آخر یہ سب کب ختم ہوگا؟ ہم کب خود کو محفوظ سمجھیں گے؟‘
واضح رہے کہ لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں یومِ آزادی کے موقع پر خاتون ٹک ٹاکر سے دست درازی کا خوفناک واقعہ3روز بعد سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آیا۔
اوباش نوجوانوں نے ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اس کے ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کپڑے پھاڑ دیے جبکہ پولیس واقعہ سے بے خبر رہی۔
خاتون کی درخواست پر 400 نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔