آزاد کشمیر کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف 53کے ایوان میں 32نسشتوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی تو بن گی لیکن حکومت سازی کے مرحلے میں بری طرح پھنس کر رہ گئی ہے 10 روز وزارت اعظمیٰ کے فیصلے میں لگانے کے بعد اب کابینہ تشکیل میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ وزارت اعظمی کے مضبوط امیدوار بیرسٹر سلطان محمود کو صدر بنادیاگیا اب وہ پارٹی صدارت سے بھی فارغ ہوجائیں گے کچھ سیاسی تجزیہ نگاروں کی رائے ہے کہ سردار قیوم نیازی کو وقتی طور پر وزیر اعظم بنایا گیا ہے چند ماہ کے بعد ان سے استعفی لیا جائے گا سردار تنویر الیاس کو وزیر اعظم بنادیا جائے گا ۔
عبدالقیوم نیازی پہلی بار 2006میں ممبر اسمبلی منتخب ہوئے اب دوسری مرتبہ ممبر اسمبلی بنے ہیں انکے ساتھ جو کابینہ آنی ہے وہ بھی اکثریت نئے لوگوں پر مشتمل ہوگی دوسری جانب اپوزیشن میں تین سابق وزرائے اعظم اور منجھے ہوئے سیاست دانوں پر مشتمل ہے جو حکومتی عہدوں پر وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور تاریخ کی سب سے بڑی اپوزیشن ہے 20اراکین اسمبلی پر مشتمل ہے اس کے مقابلے میں اتنی ہی مضبوط حکومت ہونی چاہئے تحریک انصاف کی حکومت کو ابھی 9روز ہوئے ہیں حکومتی اراکین کی جانب سے عدم اعتماد کی باتیں شروع ہو گئی ہیں تحریک انصاف آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود نے ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ٹیسٹ میچ کا کھلاڑی ہوں ٹی 20 نہیں کھیلتا آخری جیت آپ کی ہوگی بیرسٹر سلطان محمود نے 2005میں بینظیر بھٹو کا حکم ماننے سے انکار کیا تھا۔
اپنا حمایتی امیدوار ممبر کشمیر کونسل بنا لیا تھا جسکی وجہ سے بیرسٹر سلطان محمود کو پیپلز پارٹی سے نکال دیا تھا ، بیرسٹر سلطان محمود اگرچہ صدر ریاست بن گے لیکن وہ دل سے اس فیصلے کو قبول نہیں کررہے تحریک انصاف کی اکثریت اس فیصلے سے حیران ہے وزارت اعظمیٰ کے مضبوط امیدوار بیرسٹر سلطان محمود سردار تنویر الیاس خواجہ فاروق احمد عبدالقیوم نیازی کو آرام سے حکومت نہیں کرنے دیں گے ، دوسری جانب وزارت اعظمیٰ کے تین بڑے استاد بھی تاک میں موجود ہیں آزاد کشمیر میں تحریک انصاف کی حکومت بننے کے ساتھ ہی مشکلات سے دوچار ہے۔
آزاد کشمیر میں پارلیمانی روایت سے ہٹ کر جب بھی حکومت سازی کے فیصلے ہوئے پائیدار ثابت نہیں ہوئے 1990میں پارٹی صدر سردار ابراہیم خان کو بائی پاس کرکے بینظیر بھٹو نے راجہ ممتاز حسین راٹھور کو وزیر اعظم بنایا دوسری طرف سردار محمد قیوم خان سردار سکندر حیات خان سردار ابراہیم خان موجود تھے پیپلز پارٹی کی حکومت 9ماہ تک چل سکی 2006 میں جنرل مشرف نے آزاد کشمیر میں 31نشستوں میں 12 پر کامیاب ہونے والی مسلم کانفرنس کو اقتدار سونپ دیا۔
وہ حکومت اس وقت تک ہی چل سکی جب تک مشرف اقتدار میں رہا مشرف کے جانے کے تین ماہ کے اندر آزاد کشمیر میں بھی حکومت ختم تحریک انصاف کی حکومت کو اپوزیشن سے زیادہ تحریک انصاف سے زیادہ خطرہ ہے سردار قیوم نیازی کیلئے بہت بڑے چیلنجز ہیں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ایک سوال جو ہر ایک سیاسی کارکن ایک دوسرے سے کرتا ہے کہ کیا تحریک انصاف انتخابی وعدے پورے کرے گی نئی حکومت کیلئے نیک خواہشات ہیں لیکن ہر آنے والا دن مشکل ہو گا۔