• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عوام آج تین سال پہلے کے پاکستان کو حسرت سے یاد کر رہے ہیں،شہباز شریف

صدر مسلم لیگ نون اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عوام آج تین سال پہلے کے پاکستان کو حسرت سے یاد کر رہے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ عوام کو نوازشریف دور کی 5.8 فیصد کی ترقی یاد آ رہی ہے،  3 فیصد مہنگائی، 35 روپے آٹا، 52 روپے کلو چینی سب یاد آرہا ہے، نوازشریف نے معیشت کو پیروں پر کھڑا کیا، آئی ایم ایف کو خداحافظ کہا، سی پیک دیا، روزگار، کاروبار دیا، نواز شریف نے قوم کو بجلی، گیس کے اندھیروں سے نکالا، نوازشریف نے بجلی، گیس اور کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں بھی نہیں بڑھائیں۔

انہوں نے کہا کہ افسوس تین سال میں یہ تبدیلی آئی کہ پاکستان کو دنیا کا مہنگا ترین ملک بنادیا، پی ٹی آئی کے تین سال منافع خوروں، ذخیرہ اندوزوں کے سال ثابت ہوئے، تین سال مافیاز کے لئے کھاؤ پیو مزے اڑاؤ کے سال ثابت ہوئے، تبدیلی کے تین سال غریب عوام کے لئے ظلم کی تین صدیاں بن گئے۔

شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی نے ان کی زندگی کا سکھ چین چھین لیا، تین سال میں عوام کو صرف مہنگائی، کرپشن اور مایوسی ملی، تین سال میں ملک اور عوام کی قسمت کھوٹی کردی گئی، مزدور، ریڑھی والے سے لے کر صنعتکار تک سب ہاتھ مل رہے ہیں، مہنگائی نے عوام کو کچل کررکھ دیا، ٹیکسوں کی بھرمار نے جان نکال دی۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹیوں کے اجلاس ہوئے لیکن قیمتیں کم کرنے کے لئے عمل درآمد نہ ہوسکا ، آٹے، گندم، چینی کی برآمد اور درآمد سے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا گیا، پٹرول، بجلی، گیس، دوائی، سبزی، تیل گھی ہر عوام کی پہنچ سے باہر ہوگئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ نئے پاکستان کے دعویداروں نے عوام کو کنگال اور مقروض کردیا، ملک پر بدترین 16000 ارب سے زائد قرض بڑھ گیا، فی کس آمدنی کم ہوگئی، بے روزگاری تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، روپے کی قدر میں تاریخی کمی کے باوجود برآمدات نہ بڑھ سکیں۔

صدر مسلم لیگ نون نے کہا کہ پچاس لاکھ لوگ بے روزگار اور دو کروڑ خط غربت سے نیچے چلے گئے، تین سال پہلے عوام کو دکھائے سہانے خوابوں کی تعبیر انتہائی ڈروانی اور وحشت ناک نکلی، نہ تعلیم، صحت بہتر ہوئی نہ روزگار، آٹا چینی سستا ہوا نہ ہی دوائی اور علاج۔

انہوں نے کہا کہ عالمی دنیا نے پاکستان کو کرپشن ، بدعنوانی اور رشوت ستانی میں ترقی کا سرٹیفیکیٹ دیا۔

تازہ ترین