• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان سے انخلا، شاہ محمود قریشی کی یورپی یونین کو مکمل تعاون کی یقین دہانی


پاکستان نے یورپی یونین کو اس کی جانب سے کی جانے والی انخلاء کی کوششوں میں مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔ پاکستان کی جانب سے یہ یقین دہانی یورپی خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل اور پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے درمیان افغانستان کے مسئلے پر اتوار کے روز ہونے والی گفتگو میں کرwائی گئی۔

ٹیلیفون پر ہونے والے اس رابطے میں دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر گفتگو کی۔ جس میں افغانستان کے اندر سے یورپی سفارتی عملے، یورپی شہریوں ، دیگر بین الاقوامی اداروں کے عملے کے افراد اور ان اداروں کے ساتھ کام کرنے والے افغان شہریوں کے انخلاء کے علاوہ افغانستان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

افغانستان کے مسئلے پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یورپین خارجہ امور کے سربراہ کے ساتھ افغانستان کی ابتر صورتحال پر پاکستان کا نقطہ نظر پیش کیا۔ انہوں نے یورپین اعلیٰ نمائندے اور نائب صدر کو باور کروایا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال کے لیے بین الاقوامی سطح پر انگیجمنٹ کی سخت ضرورت ہے۔

اس نازک موڑ پر یہ بہت ضروری ہے کہ افغانستان کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے اور انسانی امداد اور معاشی استحکام دونوں کے لیے ان کی مدد کی جائے۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے اپنا نقطہ نظر بیان کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایک پر امن اور مستحکم افغانستان، پاکستان اور خطے کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے پاکستان کے دیرینہ موقف کو بیان کرتے ہوئے وہاں ایک جامع سیاسی حل پر زور دیا۔

انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ افغان رہنما اس مقصد کے حصول کیلئے مل کر کام کریں گے۔ شاہ محمود نے اپنی جانب سے اس عزم کو دہرایا کہ پاکستان اس سمت میں کی جانے والی تمام کوششوں کی حمایت کرے گا۔

افغانستان کی داخلی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یورپی خارجہ امور چیف جوزف بوریل کو زور دیکر بتایا کہ سب سے زیادہ ترجیح اس وقت تمام افغانوں کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ان کی حفاظت کو بھی یقینی بنانا ہے۔

اس گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے یورپین خارجہ امور کے سربراہ کو پاکستان کی جانب سے علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں سے قریبی رابطے میں رہنے کے علاوہ کئی یورپی رہنمائوں کے ساتھ اپنی بات چیت کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔

علاقائی تناظر کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے جوزف بوریل کو اپنے پڑوسی ممالک کے آئندہ دورے سے آگاہ کیا تاکہ افغانستان کی صورتحال سے متعلق امور اور رائے مربوط ہو۔

اس موقع پر پاکستانی وزیر خارجہ نے افغانستان سے سفارتی، بین الاقوامی اداروں کے عملے اور دیگر افراد کی انخلاء کی سہولت کے لیے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے یورپین یونین کو انخلاء کی کوششوں میں حکومت پاکستان کی مکمل حمایت کا یقین دلایا، آخر میں دونوں رہنماؤں نے رابطے میں رہنے اور تبدیل ہوتی ہوئی صورتحال پر قریبی رابطہ قائم رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

تازہ ترین