• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاول نے8ماہ قبل سنگ بنیاد رکھا، ملیر ایکسپریس وے پر کام شروع نہ ہوسکا

کراچی(طاہر عزیز/اسٹاف رپورٹر) کراچی شہر کو سپر ہائی وے سے ملانے کے لئے متبادل اہم منصوبے ملیر ایکسپریس وے کا چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی جانب سے سنگ بنیاد رکھے جانے کے 8 ماہ بعد بھی کام شروع نہ ہوسکا محکمہ بلدیات سندھ نے بغیر تیاری اور جلد بازی میں گزشتہ سال 24 دسمبر کو اس منصوبے کی تعمیر کا اعلان کرتے ہوئے چیئر مین سے افتتاح کرایا تھا لیکن عملاً آن گراونڈ آج تک کام شروع نہیں ہو سکاہے اور یہ منصوبہ ابھی تک کاغذی کارروائیوں میں ہےباخبر زرائع کا کہنا ہے چیئر مین پیپلز پارٹی نے حال ہی میں اس صورتحال پر ناراضی کا اظہار کیا ہے ملیر ندی کے دائیں کنارے سپر ہائی وے سےڈیفنس عائشہ مسجد تک چھ لین پر مشتمل دورویہ ایکسپرس وے 39کلو میٹر طویل ہےجسے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ فارمولے کے تحت تعمیر کیا جائے گا اس کا ٹھیکہ 30 ارب روپے میں اور ڈھائی سال میں مکمل کیا جانا ہےمنصوبہ سنگ بنیاد رکھے جانے کے کچھ عرصے بعد ہی تنازع کا شکار ہو گیا تھا جب پیپلز پارٹی کے ملیر سے تعلق رکھنے والےمنتخب نمائندوں نے اس کے روٹ الائنمنٹ پر اعتراضات اٹھا دئیے بعد ازاں جائزہ لینے کے لئے ایک کمیٹی بنائ گئی اس نے بھی منصوبے کو اس کے اوریجنل الائنمنٹ کے مطابق برقرار رکھنے کی سفارش کی ہےملیر ایکسپریس وے کی ٹیکنیکل بڈ ایک سال پہلے اوپن ہو گئی تھی اور ٹھیکیدار فرم کو گو ہیڈ دے دیا گیا تھا کراچی میں پرائیویٹ انوسمنٹ کا یہ ایک بڑا منصوبہ ہے اس منصوبے کو مکمل کرنے کی ذمہ دار محکمہ بلدیات سندھ کی ہےتاہم ذرائع کا کہنا ہے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نجم شاہ اور دیگر افسران کی عدم دلچسپی کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی ہے۔

تازہ ترین