• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رمیز کو وائس چیئرمین بنانیکی تجویز مانی کے انکار کا سبب بنی، مکمل اختیارات چاہتے تھے

کراچی (عبدالماجدبھٹی/ اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین احسان مانی دوسری مدت میں بھی مکمل اختیارات چاہتے تھے ۔ انہوں نے رمیز راجا کو وائس چیئرمین بنانے کی تجویز مسترد اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو خدا حافظ کہہ کر دوبارہ انگلینڈ جانے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیر اعظم عمران خان رمیز راجا کو بورڈ آف گورنرز میں لاکر وائس چیئرمین بنانا چاہتے تھے ۔ گذشتہ تین سال میں احسان مانی نے مکمل اختیارات کے ساتھ پاکستانی ٹیم مینجمنٹ اور پی سی بی انتظامیہ کی ٹیم کو تبدیل کردیا تھا۔ جس میں چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد اور سی ایف او کے بڑے عہدے بھی شامل تھے۔ وزیراعظم عمران خان نے سابق ٹیسٹ کپتان رمیز راجا اور اسد علی خان کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز میں اپنے نمائندوں کے طور پر نامزد کر دیا ہے ۔ رمیز کے چیئرمین پی سی بی بننے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔ جمعے کو وزارت بین الصوبائی رابطہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان نے بطور پیٹرن پی سی بی تین سال کیلئے بورڈ آف گورنرز میں رمیز راجااور اسد علی خان کو رکن نامزد کیا ہے۔ اسد علی خان کی یہ دوسری مدت ہوگی۔ ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ پانچ دن قبل احسان مانی نے وزیر اعظم عمران خان کو بتایا تھا کہ وہ اپنے زیر تکمیل منصوبوں کے بعد چھ ماہ سے ایک سال میں انگلینڈ واپس جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس پر وزیراعظم نے انہیں کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ۔ تاہم بعد میں انہیں تجویز دی گئی کہ بورڈ آف گونرز میں رمیز راجا کو رکھا جارہا ہے، انہیں وائس چیئرمین بنایا جائے گا، تاکہ جب وہ ایک سال بعد عہدہ چھوڑیں تو رمیز بقیہ مدت کے لئے چیئرمین بن جائیں۔ آئین میں وائس چیئرمین کا عہدہ موجود ہے۔ احسان مانی نے دو دن سوچ وبچار کے بعد وزیر اعظم آفس کو جواب دیا کہ مجھے اسد علی خان بورڈ آف گورنرز میں چاہئیں ، رمیز راجا کے ساتھ کام نہیں کرسکتا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں نواز شریف دور میں شہریار خان کے ساتھ نجم سیٹھی کو چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی بنایا گیا تھا۔ دونوں میں آئے دن اختلافات رہتے تھے اسی بنیاد پر احسان مانی کو خدشہ تھا کہ رمیز راجا جیسا ہیوی ویٹ ان کے لئے مسائل پیدا کرسکتا ہے ۔ بدھ کی صبح اس خبر کے بعد وزیراعظم کی مشاورت سے رمیز راجا کا تقرر کیا گیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف کی حیثیت سے وزیراعظم دو افراد کو حکومتی نمائندے کے طور پر بورڈ آف گورنرز میں نامزد کرتے ہیں جن میں سے ایک کو بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں چیئرمین منتخب کر لیا جاتا ہے۔ بورڈ آف گورنرز دس ارکان پر مشتمل ہے جن میں چار آزاد ارکان، دو وزیراعظم کے نامزد کردہ ارکان، ایک چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور تین ایسوسی ایشن کے ارکان شامل ہیں۔ تاہم اس وقت ایسوسی ایشنوں کے تینوں ارکان کی نشستیں خالی ہیں۔ (کھیلوں کی مزید خبریں صفحہ 2پر )

تازہ ترین