• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پروین رحمان کے قتل کے ذمہ داروں کا تعین نہیں کیاجاسکا، مقررین

رپورٹ: کامران رضی
کراچی میں 2013 میں قتل کی گئی اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان کی زندگی پر بنائی گئی فلم 'Into the dust' پر مذاکرے کا اہتمام کیا گیا۔ 

جس سے خطاب میں مقررین نے کہا کہ پروین رحمان معاشرے میں امید کی کرن تھیں انہوں نے کراچی میں ہونے والی پانی چوری اور زمینوں پر قبضوں پر آواز اٹھائی۔ جس کی پاداش میں ان کا قتل کیا گیا۔ لیکن آج بھی اس قتل کے اصل ذمہ داروں اور مقاصد کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔

انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن کراچی کے تعاون سے رشید رضوی سینٹر برائے آئین و انسانی حقوق اور اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کے تحت دستاویزی فلم Into The Dust پر مذاکرے کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں ماہر تعلیم اکبر زیدی، فہیم زمان، فیصل صدیقی ایڈوکیٹ اور پولیس کے ڈی آئی جی اور مصنف عمر شاہد حامد شریک ہوئے۔

اس سے قبل پروین رحمان کی زندگی اور اورنگی پائلٹ پراجیکٹ سمیت لاکھوں شہریوں کے لئے ان کی خدمات پر تیار کی گئی فلم بھی دکھائی گئی۔

اس موقع پر مقررین نے کہا کہ پروین رحمان نے نہ صرف انسانیت کی خدمت پر زندگی صرف کی بلکہ سماجی ناانصا فیوں پر آواز اٹھائی۔ پروین رحمان انتہائی قابل خاتون تھیں۔ مصنف اور پولیس افسر عمر شاہد حامد کا کہنا تھا کہ پروین رحمان کو 2013 میں قتل کیا گیا وہ اس کیس کے تحقیقاتی افسر بھی رہ چکے ہیں۔ 

تاہم اس قتل کے مقاصد اب تک سامنے نہیں آ سکے۔ عمر شاہد حامد نے کہا کہ کراچی میں زمینوں کے قبضوں یا پانی چوری میں سیاسی جماعتیں ہوں یا انتہا پسند تنظیمیں سب کسی نہ کسی طرح ملوث رہی ہیں۔

فہیم زمان خان کا کہنا تھا کہ پروین رحمان نے کراچی کے شہریوں کو ملنے والے پانی کی منظم طریقے سے ہونے والی چوری کی نشاندہی کی اور آواز اٹھائی ۔ پروین رحمان ہمارے معاشرے کی ایک موثر آواز تھیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کے قتل میں ملوث اصل ملزمان اور ان کے مقاصد کا پتا چلایا جائے۔

تازہ ترین
تازہ ترین