وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے آج کوئٹہ میں ایف سی چیک پوسٹ کے قریب ہونے والے خود کش دھماکے کے حوالے سے بتایا ہے کہ جس وقت جوانوں کی شفٹ تبدیل ہو رہی تھی اس وقت دھماکا ہوا۔
پاک افغان بارڈر طورخم کے قریب صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے بتایا کہ دھماکے میں 3 جوان شہید اور 20 زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ توقع کرتے ہیں کہ افغان سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، 4 ہزار لوگ افغانستان سے پاکستان آئے ہیں، اس سے زیادہ افغانستان گئے ہیں، ہم نے افغانستان سے 10 ہزار لوگوں کا انخلاء کیا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف پروپیگنڈا کر رہا ہے، یہ خطہ بہت اہم ہونے جا رہا ہے، ہزاروں میل 2 لوگوں کے پریشر سے نکلنے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ افغان طالبان سے ہمارے ذمے داروں نے افغانستان میں ٹی ٹی پی کے حوالے سے بات کی ہے، ڈی جی آئی ایس آئی افغانستان گئے ہیں تو بھارت کو کیا تکلیف ہے؟ کیا مسئلہ ہے؟
وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ایک بھی افغان مہاجر یہاں نہیں آیا ہے، ویزے سے ضرور آئیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی سیاست میں بہت بڑا مدو جزر آیا ہے، کسی نے توقع نہیں کی تھی کہ طالبان اتنی جلدی افغانستان پر قبضہ کر لیں گے۔
شیخ رشیدکا مزید کہنا ہے کہ پاکستان پر دہشت گرد دباؤ ڈالیں گے، جب حالات بہتر ہوں گے تو بہتری ہر طرف ہو گی۔
وزیرِ داخلہ نے یہ بھی کہا ہے کہ بھارت نے 40 سال وہاں 60 ٹریننگ کیمپ بنائے، اربوں ڈالر لگائے، ان کو ذلت اور رسوئی اٹھانی پڑی ہے۔