• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور میں بس سٹینڈز بندش ٹرانسپورٹروں کا معاشی قتل قرار

پشاور(وقائع نگار)پبلک ٹرانسپورٹروںنے پشاور کے بس سٹینڈز کی بندش کو ٹرانسپورٹروں کا معاشی قتل قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ کیا کورونا صرف بین الاضلاعی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ سے پھیلتاہے ؟ اور لوکل ٹرانسپورٹ و بس رپیڈٹرانزٹ انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل ہے۔پبلک ٹرانسپورٹ اونر ایسوسی ایشن کے صدر خان زمان، متحدہ ٹرانسپورٹ کے صدر نورمحمد مہمند اور منی بس ٹرانسپورٹ کے صدر یارمحمد آفریدی نے کہاہے کہ بین الاضلاعی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کرنے سے ٹرانسپورٹ برادری کا کروڑ وں روپے روزمرہ کا نقصان ہورہاہے جبکہ کنڈیکٹر اور ڈرائیورں کے ساتھ مالکان کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسافربھی خوارہورہے ہیں لہٰذا انتظامیہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔ انہوں نے کہاکہ لوکل ٹرانسپورٹ بی آرٹی بین الاضلاعی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ سے زیادہ کورونا پھیلائو کا سبب بن رہی ہے لیکن حکومت نے صرف پبلک ٹرانسپورٹروں کو قربانی کا بکرا بنایا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے اپنے فیصلے پر نظرثانی نہ کی تو سڑکوں پر نکل کر احتجاج کا سلسلہ شروع کرینگے۔ انہوں نے کہاکہ بین الاضلاعی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بند کرنا ٹرانسپورٹروں کا معاشی قتل عام ہے اور حکومت نے ابھی تک ایک روپیہ بھی کورونا ریلیف فنڈ میں سے ٹرانسپورٹروں کو بطور امداد ادا نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بین الاضلاعی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ میں ماسک، سینی ٹائزرزر اور فاصلے کے اصول اپنائے جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود پبلک ٹرانسپورٹ بند کرنا ضلم ہے ۔
تازہ ترین