پشاور(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس قیصررشید خان نے کہا ہے کہ حکومت سے ایک روٹی کی قیمت کنٹرول نہیں ہوتی، مہنگائی کی وجہ سے عوام انتہائی تکلیف میں ہے 300 روپے فی کلو گوشت ملتا تھا اب 600کا ہوگیا ، حکومت کیاکر رہی ہے؟۔
فاضل چیف جسٹس نے یہ ریمارکس گزشتہ روز پولٹری اور لائیو اسٹاک قیمتوں میں اضافہ کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی، کیس کی سماعت چیف جسٹس قیصر رشید خان کی سربراہی میں قائم بنچ نے کی۔
اس موقع پر سیکرٹری فوڈ، ڈی جی لائیو اسٹاک، پولٹری ایسوسی ایشن کے صدر، اے اے جی سکندرحیات شاہ اور درخواست گزار وکلاءبھی عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیئے کہ پولٹری، لائیو اسٹاک اور دیگر اشیاءکی قیمتوں میں آئے روز اضافے کی خبریں آتی ہے، مہنگائی کی وجہ سے عوام انتہائی تکلیف میں ہیں۔
جسٹس سید محمد عتیق شاہ نے سیکرٹری فوڈ سے گوشت کی قیمت سے متعلق استفسار کیاجس پر سیکرٹری فود نے بتایا کہ مارکیٹ میں 600روپے فی کلو گوشت مل رہا ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 300سے 350 روپے فی کلو گوشت ملتا تھا اب 600 کا ہوگیا ہے، حکومت کیاکر رہی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت سے ایک روٹی کی قیمت کنٹرول نہیں ہوتی، مہنگائی کی وجہ سے عوام شدید تکلیف میں ہے عوام کو ریلیف دینے کےلئے اقدامات کئے جائیں، ایک ہفتے کا ٹائم دیتے ہیں تمام اسٹیک ہولڈ سے مل بیٹھ کر قیمتوں کا تعین کریں۔
فاضل جسٹس نے مزید کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے عوام شدید تکلیف میں ہے عوام کے مشکلات کو کم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائے۔
عدالت نے سیکرٹری فوڈ سے ایک ہفتے میں قیمتوں کا تعین کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس سماعت ملتوی کردی۔