پاکستان میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے قائم نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ، وفاقی وزیر اسد عمر نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 30 ستمبر کے بعد مکمل ویکسینیشن نہ کرانے والوں کے لیے فضائی سفر پر پابندی ہو گی۔
میڈیا سے گفتگو میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ، وفاقی وزیر اسد عمر نے بتایا کہ ویکسین نہ لگوانے والے ہوٹل اور گیسٹ ہاؤسز بھی بک نہیں کرا سکیں گے، ان کا داخلہ شاپنگ سینٹرز میں بھی بند کر دیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کمزور ہو رہی ہے، اس لیے ہم کاروبار کی بندش کی طرف نہیں جا رہے، 40 فیصد ویکسینیشن کا ہدف حاصل کر لیا تو پابندیوں میں کمی ہو سکتی ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے بتایا کہ آکسیجن کی طلب میں چند ہفتوں میں 2 گنا اضافہ ہوا ہے، ہم نے 24 اضلاع میں مزید بندشیں لگائی تھیں، جن اضلاع میں اسپتالوں پر دباؤ تھا وہاں مزید پابندیاں لگائی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ 24 میں سے 18 اضلاع میں بہتری نظر آ رہی ہے، پنجاب کے 5 اور خیبر پختون خوا کے 1 ضلع میں 1 ہفتے کے لیے پابندیاں قائم رہیں گی۔
اسد عمر نے بتایا کہ 6 اضلاع میں اسکولز کو مکمل طور پر بند کیا گیا تھا، ان 6 اضلاع میں ان ڈور ڈائننگ بدستور بند ہو گی، 6 اضلاع میں جمعرات سے ایس او پیز کےتحت اسکول کھول دیئے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ان 6 اضلاع میں انڈور اجتماعات پر پابندی بدستور قائم رہے گی، جبکہ ملک کے دیگر اضلاع میں پابندی کے جاری سلسلے کو 30 ستمبر تک بڑھایا جا رہا ہے۔
سربراہ این سی او سی نے یہ بھی بتایا کہ ویکسینیشن کے عمل میں مزید تیزی دیکھنا چاہتے ہیں، اضلاع میں 40 فیصد لوگوں کی مکمل ویکسی نیشن کا ہدف رکھا ہے، یہ ہدف مکمل کر لیا تو پابندیوں میں کمی کی جا سکتی ہے، ہم عمومی طور پر کاروبار کی بندش کی طرف نہیں جا رہے۔