اسلام کوٹ(رپورٹ عبدالغنی بجیر)تھر میں کول منصوبوں کو سات سال مکمل،مقامی آبادی بنیادی سہولیات سے محروم،ہزاروں دیہات تاحال اندھیرے میں ڈوبے ہوئے۔ تھرکول منصوبوں کے سماجی،معاشی و ماحولیاتی اثرات کے متعلق رورل ڈیولپمنٹ پالیسی انسٹیٹیوٹ کی جانب سے کروائی گئی اسٹڈی رپورٹ کے اجراء کی تقریب میں کہا گیا ہے کہ تھرکول منصوبوں کو اب سات سال مکمل ہونے کے باوجود علاقہ اور قریبی دیہات میں حسب وعدہ بنیادی سہولیات کی فراہمی نہ ہو سکی ہے۔چراگاہوں کے استعمال،ماحولیاتی آلودگی کے باوجود خاطرخواہ اقدامات نہیں اٹھائے جا سکے ہیں۔تحقیق کے مصنف اور ماہر ڈاکٹر احسن کمال نے جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تھر کی مقامی آبادی کو تھرکول کے متعلق بننے والی پالیسیوں سے دور رکھا گیا،تحقیق کے مطابق تھر کول منصوبے زمین اور پانی کے ذخائر کو غیر محفوظ بنا رہی ہیںجس کے موجودہ اور آنے والے نسلوں پر خطرناک اثرات مرتب ہوںقگے۔