ایڈمنسٹریٹر کراچی اور ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے نون لیگ دور میں اسد عمر کے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق کیے گئے ٹوئٹ پر سوال کیا جس کا جواب وفاقی وزیر نے انتہائی دلچسپ انداز میں دیا۔
اسد عمر نے یکم فروری 2016 میں کیے گئے ٹوئٹ میں مسلم لیگ ن کے دور میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر 52 فیصد ٹیکس لیا جا رہا ہے۔
اب پانچ سال گزر جانے کے بعد مرتضیٰ وہاب نے اسد عمر سے اسی ٹوئٹ پر سوال کیا کہ کیا اب بھی آپ ایسی ہی جمع تفریق کرسکتے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب کے اس سوال کے جواب میں اسد عمر نے فوری جواب دیتے ہوئے کہا ’حاضر جناب‘ اور اس کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حساب پیش کردیا۔
اسد عمر کے مطابق اس وقت پیٹرولیم لیوی پانچ روپے 62 پیسے اور سیلز ٹیکس 11 روپے 76 پیسے وصول کیا جا رہا ہے۔
اسد عمر کے مطابق مجموعی طور پر ایک لیٹر پیٹرول پر 17 روپے 38 پیسے ٹیکس لیا جا رہا ہے۔ پیٹرول کی بنیادی قیمت 105 روپے 92 پیسے ہے، اس میں ٹیکس جمع کردیں تو یہ 123 روپے 30 پیسے بن جاتا ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت مسلم لیگ نون کے دور سے تین گنا کم ٹیکس لے رہی ہے۔ ن لیگ پیٹرول پر 52 فیصد ٹیکس وصول کر رہی تھی لیکن پی ٹی آئی کے دور میں ٹیکس کی شرح 16 اعشاریہ 40 فیصد ہے۔
اپنے ٹوئٹ کے آخر میں اسد عمر لکھتے ہیں کہ ’اور کوئی خدمت جناب؟‘
بعد ازاں مرتضیٰ وہاب نے کچھ دیگر حقائق بیان کرتے ہوئے لکھا کہ تیل کی قیمت 123 روپے تک پہنچا کر بھی آپ کے پاس ایسی باتیں کرنے کی ہمت ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ آپ اور آپ کی حکومت صرف غریب لوگوں کو ختم کرنے کے نئے ریکارڈ بنانا پسند کرتی ہے۔
اسد عمر نے مرتضیٰ وہاب کے جوابی ٹوئٹ پر اب تک کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔