• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت اسی چیئرمین نیب کی توسیع پر ہی سوچ بچار کررہی ہے، تجزیہ کار


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال کہ کیا وزیراعظم چیئرمین نیب کے لئے اپوزیشن سے مشاورت کریں گے کے جواب میں تجزیہ کاروں نے کہا کہ حکومت اسی چیئرمین نیب کی توسیع پر ہی سوچ بچار کررہی ہے، اپوزیشن اور حکومت دونوں طرف سے نیب کے ملزم ہیں دونوں طرف سے مشکوک لوگ ہیں، یہی مل کر نیب کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔تجزیہ کاربینظیر شاہ نے کہا کہ میرے یہاں پر دو سوالات ہیں کہ حکومت نے کیا اتفاق رائے بنانے کی کوشش بھی کی کیا مشاورت کا عمل شروع کیا اگر کیا تو کب کیا۔اب جب کہ ریٹائرمنٹ اگلے ماہ متوقع ہے تو اب آپ کہہ رہے ہیں کہ اتفاق رائے نہیں بنے گا ہم ان کو آرڈیننس کے ذریعے توسیع دے دیں گے۔دوسرا میرا سوال یہ ہے کہ ایسا کون سااہم کیس ہے جو نیب کے پاس ہے جس کے لئے آپ ایک ایسا قانون لا رہے ہیں جو صرف120دن کے لئے ہے۔تجزیہ کارارشاد بھٹی نےکہا کہ جمہوریت کا حسن دیکھیں کہ اپوزیشن اور حکومت دونوں طرف سے نیب کے ملزم ہیں دونوں طرف سے مشکوک لوگ ہیں۔ یہی مل کر نیب کی قسمت کا فیصلہ کریں گے مطلب چیئرمین نیب لگائیں گے۔کوئی غیر جانبدار کمیٹی ہوتی سپریم کورٹ اس کا فیصلہ کرتی یا کچھ اور ہوتا۔مجھے نہیں لگتا کہ وزیراعظم اپوزیشن سے کوئی مشاورت کریں گے۔ہو سکتا ہے وزیراعظم کوئی ایک آدھ خط تحریر کردیں ازراہ تکلف کوئی ہلکا پلکا رابطہ ہوجائے۔مجھے نہیں لگتا کہ حکومت اوراپوزیشن کسی نتیجے پر پہنچ جائیں ایسا ہوا تو یہ بڑا حیرت انگیز ہوگا۔حکومت اسی چیئرمین نیب کی توسیع پر ہی سوچ بچار کررہی ہے کوئی رستہ نکالنے کی کوشش کررہی ہے۔شہباز شریف نیب کے ملزم ہیں کیا ان سے نئے نیب چیئرمین کے تقررکے لئے سے مشاورت ہونی چاہئے کوئی ایسے لوگ ہوں جو نیب کے ملزم نہ ہوں وہ فیصلہ کریں۔ تجزیہ کارمحمل سرفرازنے کہا کہ حکومت آرڈیننس لا تو سکتی ہے کیونکہ یہ حکومت اتنے آرڈیننس لا چکی ہے۔اپوزیشن کہتی ہے کہ جب سے ان کی ویڈیو لیک ہوئی ہے کہ کمپرومائزڈ ہوگئے ہیں اس کے بعد سے حکومت کے مقدمات پر ان کا ہاتھ ہلکا ہے وہ اس طریقے سے ہاتھ نہیں ڈالتے۔حکومت کے اراکین بھی بات کرتے ہیں کہ نیب کے ڈر سے ہم مختلف کام نہیں کر پارہے ہیں۔ حکومت کی طرف سے جو آرڈیننس کا عندیہ دیا گیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ اپوزیشن سے مشاورت کرنا ہی نہیں چاہتے۔تجزیہ کارحفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ مملکت کو چلانے کے لئے جو کھاتہ کھول رکھا ہے یہ بڑی محنت سے کھولا گیا ہے اور اس کھاتے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا کہ نیب جب سے وجود میں آئی ہے اس کا سب سے پرائم اہمیت رہی ہے ۔ جس کے مطابق اس نے کارکردگی دکھائی ہے کہ حکومتوں کو بنانا کیسے ہے ۔

تازہ ترین