• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تھانہ کلچر میں تبدیلی، پشاور کے تھانوں میں خواتین محرروں کی تعیناتی کا فیصلہ

پشاور (آئی این پی ) خیبرپختونخوا پولیس نے تھانہ کلچر میں تبدیلی کے لئے نئے اقدامات لینا شروع کردیے۔ پہلی مرتبہ پشاور کے تھانوں میں خواتین محرر کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بڑے پولیس اسٹیشننز میں خواتین مدد محرر بھی تھانوں میں مرد پولیس اسٹاف کیساتھ تعینات ہونگیں۔ سی سی پی او پشاور نے خواتین مدد محرروں کی تھانوں میں تعیناتی کے حوالے سے بتایا کہ جو لیڈی کانسٹیبل محرروں کا تحریری ٹیسٹ پاس کرے گی باقاعدہ طریقہ کار کے مطابق انکو تھانوں میں تعیناتی کی جائے گی جس کے فہرستیں تیار کی جا رہی ہیں جو خواتین پولیس تھانوں میں بطور محرر اسٹاف تعینات ہونا چاہتی ہیں انکومیرٹ کی بنیاد پر تعینات کیا جائیگا ۔ اس اقدام سے ویمن پولیسنگ کو فروغ ملے گا ، جبکہ طویل عرصے سے فیلڈ میں ڈیوٹی سرانجام دینے والی ویمن پولیس کانسٹیبلز کو تھانوں کے اندر کام کرنے کا موقع ملے گا ، پہلے مرحلے میں لیڈی کانسٹیبلزکو کینٹ اورحیات آباد کے تھانوں میں بطور محرر لگانے کی تجویز زیرغورہے جبکہ خواتین کانسٹیبلزکی ٹرانسپورٹ سہولت کو مدد نظررکھتے ہوئے تعیناتی عمل میں لائی جائے گی۔ کے پی پولیس سے حاصل کردہ ڈیٹا کے مطابق صوبے میں مجموعی طورپرخواتین پولیس اہلکاروں کی تعداد 728ہے جس میں پشاور میں خواتین پولیس کی تعداد 101بتائی گئی ہے جن میں سے اب پہلی مرتبہ خواتین کوبطورمحرر اسٹاف تعینات کیا جائیگا۔

تازہ ترین