• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی اجلاس، قواعد و ضوابط میں ترامیم کی منظوری، اپوزیشن ارکان کا احتجاج

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی، اجلاس میں قواعد و ضوابط میں ترامیم کی منظور ی،ترمیم کے بعد وزیراعلی ٰکے معاون خصوصی وقفہ سوالات کے جوابات دے سکیں گے، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایوان میں قواعد و ضوابط میں ترمیم کا مسودہ بھی پیش کیا گیا، جس کے تحت سندھ اسمبلی رولز آف پروسیجر 267میں ترمیم کی گئی ہے۔اپوزیشن ارکان نے ان ترامیم کےخلاف احتجاج کیا لیکن ایوان نے قواعد و ضوابط میں ترامیم منظور کرلیں، ایوان میں گزشتہ روز کارروائی کے دوران ارکان کے مختلف توجہ دلاؤ نوٹسز بھی زیر بحث آئے، جی ڈی اے کے عارف مصطفی جتوئی نے اپنے ایک توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا کہ سندھ حکومت کے 17اسپشل اسسٹنٹ ہیں جبکہ پنجاب میں 4اسپیشل اسسٹنٹ ہیں۔ کیا سندھ حکومت کے قوانین میں کوئی حد نہیں ہے۔ پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں 5ے زیادہ اسپیشل اسسٹنٹ نہیں رکھ سکتے ہیں۔ پنجاب کی 11 کروڑ آبادی ہے لیکن سندھ کی 5 کروڑ کی آبادی کے باوجود یہاں 17 اسپیشل اسسٹنٹ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسپیشل اسسٹنٹ کا حق نہیں ہے کہ اسکواڈ رکھے اس کو حق نہیں ہے وہ اپنی گاڑی پر جھنڈا لگائے۔عارف جتوئی نے کہا کہ یہ روتے پھرتے ہیں کہ ہمیں وفاق سے پیسے نہیں ملےیہ اسپیشل اسسٹنٹ کو فارغ کریں دس کروڑ روپے بچا کر عوام کی خدمت کریں۔توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاولہ نے کہا کہ پنجاب کا اپنا کردار ہے ہمارا اپنا ہے ہم باہر سے امپورٹ کرکے اسپیشل اسسٹنٹ نہیں لاتے ہیں پنجاب میں 36 وزیر بھی ہیں۔ہر کسی کے پاس اپنا حق ہے۔کراچی ٹرانسفارمیشن پیکج پر پی ٹی آئی کے بلال غفار نے اپنے توجہ دلاو نوٹس پر کہا کہ وفاقی حکومت کراچی میں گرین لائن سرکلر ریلوے پر کام کررہی ہے ۔سندھ حکومت نے کراچی پیکج پر کیا کام کیا وہ ایوان میں بتایا جائے جس پروز یر پارلیمانی امور مکیش کمارنے کہا کہ کراچی پیکج پر جواب وفاقی وزارت منصوبہ بندی سے لیا جائے۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر کی دوپہر دوبجے تک ملتوی کردیا گیا۔

تازہ ترین