شمال مشرقی بھارتی ریاست میگھالیہ میں ہنی مون کے دوران شوہر کا بہیمانہ قتل کروانے والی ملزمہ بیوی کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
مقتول راجہ اور سونم کی شادی 11 مئی کو ہوئی تھی، شوہر راجہ رگھونشی اپنی بیوی سونم کے ساتھ 21 مئی کو ہنی مون پر سیاحتی مقام شیلانگ پہنچا تھا، 26 مئی کو دونوں لاپتہ ہو گئے تھے، بڑے پیمانے پر تلاش کرنے کے بعد 2 جون کو راجہ کی لاش سوہرا کی مشہور وی سوڈونگ آبشار کے قریب ایک گہری کھائی سے ملی تھی۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ سونم اپنے عاشق کے ساتھ مل کر شوہر کو راستے سے ہٹانے کی سازش میں شامل تھی۔
کیس کی تفتیش کے بعد میگھالیہ پولیس کی جانب سے اندور کے تاجر راجا رگھونشی کے قتل کیس میں 790 صفحات پر مشتمل چالان عدالت میں جمع کروانے کے ایک روز بعد مقتول کے اہلِ خانہ نے مرکزی ملزمہ اور راجہ کی بیوی سونم سمیت تمام ملزمان کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کر دیا۔
پولیس نے چالان میں سونم اس کے مبینہ عاشق راج کُشواہا، اس کے 3 دوستوں ویشال سنگھ چوہان، آکاش سنگھ راجپوت، آنند کورمی اور دیگر 3 افراد کو نامزد کیا ہے۔
مقتول کے بھائی وپن رگھونشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمارا صرف ایک مطالبہ ہے کہ سونم، کُشواہا اور ان کے ساتھیوں کو سزائے موت دی جائے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کی واردات سونم کی موجودگی میں کرائے کے قاتلوں نے انجام دی۔
بعد ازاں 5 ملزمان کو مدھیہ پردیش اور اتر پردیش سے گرفتار کیا گیا جبکہ شواہد مٹانے کے الزام میں مزید 3 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا۔
پولیس کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ سونم کا تعلق اپنے فیملی بزنس میں کام کرنے والے اکاؤنٹنٹ راج کشواہا سے تھا اور اسی کے لیے سونم نے 3 کرائے کے قاتلوں کو 20 لاکھ روپے میں ہائر کیا تھا، جن کے ذریعے اس نے اپنے شوہر کو قتل کروایا تھا۔