کراچی (داور اعظم) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی امریکا کے دورے پر ہیں جہاں ایک طرف ان کیخلاف سکھوں کے قتل کے معاملے پر امریکی عدالت نے نہ صرف طلبی کا نوٹس جاری کر رکھا ہے تو دوسری طرف ان کیخلاف مظاہرے بھی ہو رہے ہیں۔
اپنے دورۂ امریکا میں وہ نہ صرف اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کریں گے بلکہ مبینہ طور پر اُس گروپ کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے جس کے متعلق سوشل میڈیا پر خبریں گردش کر رہی ہیں کہ یہ گروپ چین کے عزائم کو روکنے کیلئے امریکی کوشش ہے۔
اس گروپ کو’’کواڈ‘‘ کا نام دیا گیا ہے جو کواڈریلیٹرل الائنس (Quadrilateral Alliance) یعنی چار ممالک کی ایک تنظیم ہے جس میں امریکا، آسٹریلیا، بھارت اور جاپان شامل ہیں۔
کواڈ کے ساتھ امریکا نے ایک اور گروپ بھی تشکیل دیا ہے جسے AUKUS (اوکس)کا نام دیا گیا ہے جس میں امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا شامل ہیں جس کے قیام کا اعلان 15؍ ستمبر کو کیا گیا تھا اور اس معاہدے سے فرانس جیسا امریکی اتحادی بھی ناراض ہے کیونکہ فرانس آسٹریلیا کو جوہری آبدوز فراہم کرنے کا معاہدہ کیے ہوئے تھا جسے نظر انداز کرتے ہوئے امریکا اور برطانیہ نے جوہری پاورڈ سب میرین فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے جس پر فرانس امریکا سے ناراض ہے۔
کواڈ ہو یا اوکس گروپ، دونوں کے قیام کا مقصد چینی عزائم کے آگے بند باندھنا نظر آتا ہے۔ تاہم، یہ جاننا ضروری ہے کہ کواڈ اور اوکس میں کیا فرق ہے۔ دونوں گروپس میں سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ اوکس ایک عسکری اتحاد ہے جبکہ کواڈ صرف سفارتی اتحاد ہے۔
کواڈ میں سفارتی اور عالمی معاملات پر بحث کی جائے گی جبکہ سیکورٹی کے امور پر تبادلہ خیال بھی ہوگا۔
دونوں تنظیموں میں دوسرا فرق یہ ہے کہ اوکس خصوصی طور پر انڈو پیسفک ریجن میں سیکورٹی اور عسکری صورتحال پر نظر رکھنے کیلئے قائم کیا گیا ہے جبکہ کواڈ کی توجہ کا مرکز پوری دنیا کے معاملات ہوں گے۔
مثلاً 2021ء کے اجلاس میں کواڈ میں کورونا کی عالمی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ ویکسین اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے امُور پر بھی بحث ہوئی۔ تیسرا فرق یہ ہے کہ اوکس صرف عسکری صورتحال، حالات و واقعات پر نظر رکھے گا کیونکہ اس کے قیام کا بنیادی مقصد یہی ہے جس میں برطانیہ اور امریکا مل کر آسٹریلیا کی مدد کر رہے ہیں کہ وہ جوہری طاقت سے لیس آبدوز سے لیس ہو سکے۔
دوسری جانب کواڈ کثیر الجہتی مسائل پر نظر رکھے گا جس میں معاشی معاملات، سیکورٹی امُور، عالمی امُور مثلاً ویکسین اور افغانستان کی صورتحال جیسے معاملات شامل ہیں۔
چوتھا فرق یہ ہے کہ اوکس سہ فریقی فوجی اتحاد ہے جس کا مقصد انڈو پیسفک ریجن کو چین کے غلبے سے بچانا ہے اور 1945ء کے بعد کے عالمی نظام (ورلڈ آرڈر) کا دفاع کرنا ہے۔
تاہم، کواڈ کا اپنا ایک الگ ایجنڈا ہے جو تمام ارکان کی باہمی دلچسپی کے متعلق ہے۔ تاہم، دونوں گروپس کا مشترکہ مفاد یہ ہے کہ انڈو پیسفک ریجن میں دیگر اقوام کو چائنیز غلبے سے بچایا جا سکے۔
کواڈ بنیادی طور پر ایسی تنظیم ہے جسے 2007ء میں اُس وقت کے جاپانی وزیراعظم شنزو ایبے نے اُس وقت کے امریکی نائب صدر ڈک چینی، آسٹریلین وزیراعظم جان ہاورڈ اور بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کے ساتھ مل کر قائم کیا تھا۔
تاہم، بعد میں جب آسٹریلیا میں کیوین روڈ کی حکومت آئی تو انہوں نے اس تنظیم کے قیام کے حوالے سے چائنیز احتجاج کے بعد تنظیم سے علیحدگی اختیار کر لی تھی کیونکہ اُ س وقت چین اور امریکا کے درمیان کشیدگی بڑھنا شروع ہوئی تھی۔ تاہم، بھارت، جاپان اور امریکا نے فوجی مشقیں جاری رکھیں۔