• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزارت قانون کی رائے آنے تک نیب میں تمام معاملات پر فیصلے معطل رہیں گے

اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی ) وزارت قانون کی رائے آنے تک نیب میں تمام معاملات پر فیصلے معطل رہیں گے۔نیب ہیڈ کوارٹر نے ریجنل دفاتر کو فیصلے لینے سے روک دیا اور کہا کہ نیب نے وزارت قانون سے نئے آرڈیننس سے متعلق کئی سوالات پر وضاحت اور تشریح مانگی ہے،ترجمان کا کہنا ہے کہ قانون پر مکمل عمل درآمد کریں گے ۔ نیب آرڈیننس کے حوالے سے بہت سے سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ گزشتہ روز ماہر قانون اور سابق چیئرمین سینیٹ وسیم سجاد کا کہنا تھا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے اندر درج ہےکہ زیر التوا مقدمات کو کیسے ڈیل کیا جائےگا،وسیم سجاد نے نیب پراسیکیوٹر جنرل کے مؤقف سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہی تفریق کرنی ہے کہ پچھلے کیسوں پر اطلاق نہیں ہوگا، آئندہ پر ہوگا تو نیب آرڈیننس پہلے ہی بے معنی ہوجاتا۔وسیم سجاد نے قانون میں ابہام کی نشاندہی کرتے ہوئےکہا ہےکہ نیب ترمیمی آرڈیننس میں یہ تو کہا گیا ہے کہ کچھ چیزوں پر اس کا اطلاق نہیں ہوگالیکن کیس ٹرانسفر کرنے کا فیصلہ کون کرے گا ؟ اس کی وضاحت نہیں کی گئی۔

تازہ ترین