• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیپٹن صفد ر کی باتیں بڑی حیران کن ہوتی ہیں لوگ انہیں بڑی دلچسپی سے پڑھتے ہیں اور میرا شمار بھی لوگوں میں ہوتا ہے ۔ان کی کچھ حیرت انگیز باتیں اپنے قارئین کے ساتھ شیئر کرنا چاہ رہا ہوں ۔توقع ہے کہ پسند آئیں گی ۔انہوں نے فرمایا ہےکہ جب ممتاز قادری کو پھانسی کی سزا دی گئی تولاکھوں لوگ اس کےجنازے میں شریک ہوئےتھےوہ دراصل عدالت کے غلط فیصلے کے خلاف عوام کا احتجاج تھا ۔بالکل اُسی طرح جیسے نواز شریف کے خلاف ہونے والے فیصلے کو عوام نے تسلیم نہیں کیا۔کیسا دور رس نکتہ نکالا ہے ۔
یہ اور بات ہے کہ وہ لوگ جو ممتاز قادری کو شہید قرار دیتے ہیں ان کے خیال میں ممتاز قادری کی شہادت ہی نواز شریف کی نا اہلی کاسبب بنی ہے ۔ عدالت نےتو کافی عرصہ سے قانون کے مطابق سزا سنا دی تھی ۔فوری پھانسی کافیصلہ تونواز شریف کا تھا ۔کہا جاتا ہے کہ انہی کے کہنے پرصدر پاکستان کی طرف سے اپیل کے خارج ہوتے ہی ممتاز قادری پھانسی پر لٹکایا گیاتھا۔رحم کی اپیل بھی انہی کے کہنے پر صدرممنون نے خارج کی تھی ۔ کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے شہیدوں کے وارثوں اور زخمیوں کی بدعائوں کے سبب شریف فیملی کےستارے سعد ساعتوں سے نحس ساعتوں میں آئے ہیں ۔ڈاکٹر طاہر القادری بھی وطن واپس آگئے ہیں ۔خون کے بدلے خون کی قانونی تحریک کا بھی آغازہو چکاہے ۔چودہ شہیدوں اورسو کے قریب زخمیوں کے خواتین لواحقین کا پہلا دھر نا سولہ اگست سےمال روڈپر شروع ہو رہا ہے۔جس میں خواتین سیدہ بی بی زینبؓ کا واسطہ دے کرہائی کورٹ پنجاب کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ سے اپیل کریں گی کہ ’’اے قاضی القضاہ۔ ہمیں انصاف دلا۔چودہ شہیدوں کے قاتلوں کو ۔۔ پھانسی پر لٹکا ۔۔ باقرنجفی کی رپورٹ ۔۔لوگوں کو دکھا۔ وغیرہ وغیرہ ‘‘ ۔ لگ رہا ہے کہ کیپٹن صفدر اگر اسی طرح دور کی کوڑی لاتے رہے توآنے وا لے وقت میں شریف فیملی خاصی مشکلات کا شکارہوجائےگی ۔کیپٹن صفدر جنہیں مانسہرہ کے ایک جلسہ میں ’’سرتاجِ مریم نواز ‘‘ کاخطاب دیا گیا تھا انہوں نے محترمہ کلثوم نواز یعنی اپنی خوش دامن کو ’’مادرِ ملت ثانی ‘‘ قرار دیا ہے ۔توقع کی جارہی ہے کہ اگلے چند دنوں میں وہ نااہل وزیر اعظم نواز شریف یعنی سسر صاحب کو قائداعظم ثانی لقب دیں گے ۔ساس اور سسر کی ایسی محبت شاید ہی کسی داماد کے حصے میں آئی ہو ۔کیپٹن صفدر نے کچھ دن پہلے یہ فلسفیانہ بیان بھی دیا تھاکہ نواز شریف کے خلاف وہ لوگ ساز ش کررہے ہیں جو یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں’’نظام ِمصطفیٰ ‘‘ کا نفاذ ہو ۔یعنی پچھلے چار سال سے نوازشریف ملک میں نظام ِ مصطفیٰ نافذ کرنا چاہ رہے تھے جس کا علم صرف انہی کو تھااور سپریم کورٹ کا فیصلہ دراصل نواز شریف کے خلاف نہیں اسلامی نظام کے خلاف ہے۔کیپٹن صفدرنےجے آئی ٹی میں پیشی کے موقع پر بھی کہاتھاکہ یہ’’ دو قومی نظریے ‘‘کااحتساب ہورہاہے۔یعنی دو قومی نظریہ کاایک نام ’’شریف فیملی ‘‘ بھی ہے ۔
کیپٹن صفدر کا یہ فرمان بھی تاریخ ِ پاکستان کے کئی نئےدر وا کرتا ہوا دکھائی دیتا ہے کہ ’’قائد اعظم بھی ہوتے توآرٹیکل 62اور 63 کے تحت نااہل ہو جاتے‘‘ اس جملہ کی کاٹ میرا تو جگر چیر گئی ہے ۔میں ڈاکٹر صفدر محمود کو اِس طرف متوجہ کرنا چاہ رہا ہوں کہ یہ قائداعظم کے ساتھ کیا سلوک ہورہا ہے ۔یہ بات کبھی دشمنوں نے بھی نہیں کہی کہ قائد اعظم محمد علی جناح صادق و امین نہیں تھے اورمیں نے توسنا تھا کہ قائداعظم کی گستاخی کرنے والے کو تین سال تک سزا سنائی جا سکتی ہے ۔
نواز شریف کی نا اہلی پر احتجاجی ریلی کے جشن میں گاڑی کے نیچے آکر جوبچہ ہلاک ہوااُس کے متعلق کیپٹن صفدرنے فرمایا کہ ’’جب پاکستان بنا تھا توسات لاکھ مسلمانوں نے جانوں کی قربانیاں دی تھیں ۔یہ بچہ بھی پاکستان کےلئے نکلا تھا۔ اللہ اس کے درجات بلند کرے۔ ‘‘نواز شریف نے اِس بچے کو نون لیگ کا کارکن کہا ۔وزیر ریلوے نے نون لیگ کی تحریک کا پہلا شہید قرار دیا ۔بے شک دنیا کی تاریخ میں کسی احتجاجی گاڑی کےتلے آنے والا یہ پہلا نوعمر شہید ہے۔ نون لیگ کی ریلی کا بارہ سالہ شہید زندہ باد۔
شیخ رشید نے تھانے میں جا کر کہا کہ کیپٹن صفدر نے مجھے دھمکی دی ہے کہ ’’ میں تمہاری گردن کاٹ دوں گا ‘‘۔سنا ہے رپورٹ لکھنے والے انسپکٹر نے شیخ صاحب سے کہا ’’چھوڑئیے وہ اتنے بھی بھولے نہیں ۔انہیں پتہ ہے ساری تلواریں عجائب گھروں میں پڑی ہیں ۔وہاں سے تلوار چرانا پھر تیغ زنی کے فن سیکھنا کوئی آسان کام نہیں ۔وہ جانتے ہیں کہ ہر بازار میں بارودی اسلحہ بیچنے کی دوچار دکانیں موجود ہیں ۔پھر خود سابقہ فوجی ہیں ۔ نشانہ بھی بہت اچھا ہے ۔انہوں نے اگر دھمکی دی ہوتی تو کہا ہوتا ۔میں تمہیں گولی مار دوں گا ‘‘
کیپٹن صفدر جیسے صادق اور امین داماد کے متعلق جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں بہت بری باتیں لکھی ہیں جس پر دنیا بھر کےداماد احتجاج کرتے ہیں ۔ جے آئی ٹی نے کہا ہے کہ کیپٹن صفدر نے اپنے اور اپنی اہلیہ کےپاناما کیس کے متعلق مکمل طور پر لاعلمی کا اظہار کیا ہےاور سپریم کورٹ میں اپنے وکیل کو بھی اپنا وکیل تسلیم نہیں کیا۔ جے آئی ٹی کے مطابق یہ ممکن نہیںہےکہ وہ واقعی ان سب باتوں سے لاعلم ہوں یقیناً وہ سفید جھوٹ بول رہے تھے ۔کیپٹن صفدر جیسے نیک نام اورپانچ وقت کے نمازی دامادکے متعلق ایسی باتیں لکھنے کے پیچھے کسی بین الاقوامی سازش کا ہونا بعید از قیاس نہیں ہے ۔کیپٹن صفدر نے ایک بار ناشائستہ الفاظ میں سینئر صحافی شاہد میتلا پرالزام تراشی کی تھی جس کے جواب شاہد میتلا نے کہا تھا کہ اگرگزشتہ ڈھائی سال میں کبھی کیپٹن صفدر سے میری ملاقات ثابت ہوجائے تو میں صحافت چھوڑ دوں گا۔انہی دنوں اس بات پر بھی غور کیا گیا تھا کہ روحانی سطح پر وہ اُس مقام پر پہنچے ہوئے ہیں جہاں جو کچھ وہ خواب میں بھی دیکھیں اُسے حقیقت تصور کرتے ہیں ۔آخر میں میری سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ایک درخواست ہے کہ وہ اپنے داماد کو جو پندرہ سو ریال ماہانہ دیتے ہیں برائے کرم انہیں بڑھا کر دوہزار ریال کردیں پوری قوم آپ کو دعائیں دے گی ۔کیونکہ اس امکان کو بھی نظر اندازنہیں کیا جاسکتا کہ کسی وقت نون لیگ کی صدارت اُن کے سپرد کرنی پڑے۔

تازہ ترین