پنجاب اسمبلی کاایوان بھی مفتی عبدالقوی اور قندیل بلوچ کی سیلفیوں سے متعلق آوازوں سےگونج اٹھا،حکومتی رکن وحید گل نے تو قندیل بلوچ کی سیلفیوں پر بحث کی اجازت نہ ملنےپر شور ہی مچا دیا،اسپیکرکوانہیں ایوان سےباہر نکالناپڑا۔
پنجاب اسمبلی کااجلاس جاری تو پوسٹ بجٹ بحث کیلئےہے،مگرایوان میں چرچےسنائی دیئےقندیل بلوچ کے،حکومتی رکن اسمبلی وحید گل نے قندیل بلوچ کی سلیفیوں پر بحث کی اجازت مانگی ،نہ ملی تو شور مچانا شروع کر دیا ،اسپیکر نے وحید گل کو 10 منٹ کے لیے کارروائی سے باہر کر د یا۔
ن لیگ کی رکن اسمبلی حنا پرویز بٹ اور شیخ اعجاز نے کہا کہ مفتی عبدالقوی نےسنگین مذاق کیا ہے،پوچھ گچھ ہونی چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سردار شہاب الدین نے بجٹ پربحث میں حصہ لیتےہوئےاسے الفاظ کا گورکھ دھندہ قرار دیا ،کہنے لگے ضلع لیہ کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا، اگر رویہ یہی رہا تو علیحدہ صوبے کی بات شروع کر دیں گے۔
سردار شہاب الدین علامتی طور پر ایوان سے واک آؤٹ بھی کر گئے۔پنجاب اسمبلی کا پوسٹ بجٹ اجلاس جمعرات 23جون کی صبح 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔