میٹرک کے غیرمعمولی نتائج!

October 19, 2021

تعلیمی میدان میں دن رات محنت کرکے ایک ذہین طالب علم جو نمایاں پوزیشن حاصل کرتا ہے وہ یقیناً اس کا مستحق اور ملک و قوم کے لئے فخر و انبساط کا باعث ہے تاہم اس سال میٹرک کے سالانہ امتحانات کے نتائج میں ملک بھر کے بیشتر تعلیمی بورڈوں نے سیکڑوں طالب علموں کو 1100میں سے 100نمبر دیکر ورطۂ حیرت میں ڈال دیا جس کی ممکنہ قباحتوں پر تعلیمی حلقوں کی طرف سے سوالات اُٹھ رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لاہور سیکنڈری و ثانوی تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام حالیہ تعلیمی نتائج (2021)میں کامیابی حاصل کرنے والے سوا دو لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات محض اس لئے فرسٹ ائیر میں داخلے سے محروم رہ جائیں گے کہ غیرمعمولی طور پر اعلیٰ نتائج سے کالجوں کے میرٹ میں اضافہ ہوگا۔ اعلیٰ ترین نتائج کی یہ صورتحال گزشتہ ماہ خیبرپختونخوا کے مردان اور دوسرے بورڈوں سے شروع ہوئی تھی پھر سندھ کے بعد اب پنجاب میں سامنے آئی ہے جس کے مطابق فیصل آباد بورڈ میں کامیابی کا تناسب 99.4فیصد، گوجرانوالہ 99.29، ساہیوال 99.23، راولپنڈی 99.1رہا اور سیکڑوں امیدواروں نے سو فیصد نمبر حاصل کیے صرف لاہور میں یہ تعداد سات سو ہے۔ تعلیمی حلقے ان غیرمعمولی نتائج کی وجہ کورونا پالیسی کو قرار دے رہے ہیں جس کے تحت 2021کے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ امتحانات میں صرف اختیاری مضامین شامل کیے گئے تھے۔ سائنس گروپ میں یہ مضامین فزکس، کیمسٹری، بیالوجی اور ریاضی پر مشتمل ہیں جن میں ذہین طالب علم سو فیصد نمبر بھی حاصل کر لیتے ہیں۔ اس ساری صورتحال میں تمام حقائق اپنی جگہ اہم ہیں تاہم کامیاب امیدواروں کا اگلی جماعت میں داخلے کے لیے سال ضائع نہیں جانا چاہئے جس کے لئے متعلقہ اداروں اور وزارتوں کو مل بیٹھ کر سوچنے کی ضرورت ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998