دہشت گردی: سیکورٹی فورسز کی کامیابی

November 26, 2021

بلوچستان میں تربت کے علاقہ تمپ میں سیکورٹی فورسز پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو جوان نصیب اللہ اور ان شااللہ شہید ہو گئے۔ جبکہ جوابی کارروائی میں کالعدم تنظیم کے چار دہشت گرد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے جن کی لاشیں اور زخمیوں کو ان کے ساتھی لیکر فرار ہو گئے۔ ایک اور واقعہ میں ضلع سبی کے علاقے بابر کیچ میں گشت پر موجود تین میں سے ایک سیکورٹی اہلکار دہشت گردوں کی بچھائی ہوئی بارودی سرنگ کی نذر ہو گیا جبکہ اس کے دونوں ساتھی شدید زخمی ہوئے۔ بعد ازاں سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لیتے ہوئے شہید اور زخمی جوانوں کو سی ایم ایچ منتقل کر دیا۔ مزید برآں سبی ٹائون میں ہونے والے دھماکے میں دو مزدوروں کے بھی زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ مزدور تعمیراتی کام کر رہے تھے جن میں سے دو سیمنٹ کے تھیلے منتقل کرتے ہوئے ان میں رکھے گئے بارودی مواد پھٹنے سے زخمی ہو گئے۔ ان افسوسناک واقعات کے پیچھے غیر ملکی اشاروں پر کام کرنے والی بلوچستان کی کالعدم تنظیمیں ہیں جو مختلف وقفوں کے تسلسل سے دہشت گردی ، فائرنگ، بم دھماکے کر کے صوبے کا امن و امان خراب کر کے وہاں ڈر اور خوف کی فضا پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ ان واقعات میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے مزدوروں سمیت اب تک سیکڑوں شہری، سیکورٹی اہلکار، افسران شہید اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔ اگرچہ سیکورٹی ادارے شب و روز کارروائی میں مصروف ہیں اور مختلف آپریشنوں میں اب تک اہم کامیابیاں بھی حاصل ہوئی ہیں تاہم ان دہشت گردوں کی سرکوبی اور غیرملکی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے مزید سوچنے اور عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی سیکورٹی فورسز کو آپریشن ضربِ عضب اور ردالفساد میں جس طرح مکمل کامیابیاں ملی ہیں، بلوچستان میں ایسے ہی ایک اور آپریشن کو بھی اپنی ترجیحات میں شامل رکھا جا سکتا ہے۔