علی ظفر کا عدالت کے میشا شفیع کے حق میں فیصلے پر ردِعمل

January 21, 2022

علی ظفر کا عدالت کے میشا شفیع کے حق میں فیصلے پر ردِعمل

معروف پاکستانی گلوکار علی ظفر کا عدالت کی جانب سے میشا شفیع کے حق میں فیصلہ سنانے پرکہنا ہے کہ حقائق جلد سامنے آجائیں گے۔

علی ظفر نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر لاہور ہائی کورٹ کے میشا شفیع کو علی ظفر کے خلاف ہتکِ عزت کا کیس کرنے کی اجازت دینے پر اپنا ردِعمل دیا ہے۔

اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ’کچھ مجرم، اپنے خلاف وارنٹ جاری ہونے کے بعد، جھوٹی معلومات پھیلا کر خود ساختہ فتح کا جشن منا رہے ہیں‘۔

اُنہوں نے مزید لکھا کہ’ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا جیسا کہ بتایا جارہا ہے‘۔

گلوکار نے لکھا کہ’اُنہوں نے اس کردار کشی پر کافی صبر کیا ہے لیکن جلد ہی حقائق واضح کردوں گا! ‘

علی ظفر نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے لکھا کہ’جب وہ ایسا کریں گے، ناقابل تردید حقائق اور شواہد کے ساتھ کریں گے‘۔

اُنہوں نے لکھا کہ ’وہ زیادہ تر اس معاملے پر خاموش رہے ہیں، تاکہ اِن کے پاس اپنا چہرہ لوگوں کو دِکھانے کی کچھ گنجائش باقی رہے لیکن اب لگتا ہے کہ یہ تمام لوگ اس لحاظ کے قابل نہیں ہیں‘۔

واضح رہے کہ علی ظفر کا ردِ عمل سامنے آنے سے پہلے میشا شفیع نے سوشل میڈیا پر اپنی جیت کی خوشی کا اظہار کیاتھا۔

گلوکارہ نے اس معاملے پر اپنا ساتھ دینے والے تمام لوگوں کا شکریہ بھی اداکیا تھا۔

خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں میشا شفیع کی جانب سے دائر کی گئیعدالت کی جانب سے جاری کردہ حکم امتناعی پر سول نظرثانی کی درخواست پر فیصلہ میشا شفیع کے حق میں دے دیا ہے۔

عدالت نے تمام ثبوتوں اور گواہوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے میشا شفیع کو علی ظفر کے خلاف ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

یاد رہے کہ ٹرائل کورٹ نے 13 فروری 2020 کو حکم امتناعی جاری کیا تھا، جس کی وجہ سے میشا شفیع کی جانب سے علی ظفر کے خلاف 2019 میں ہتک عزت آرڈیننس 2002 کے تحت دائر کیے گئے مقدمے کی کارروائی روک دی گئی تھی۔