اخراجات میں اضافہ، 55 فیصد شہریوں کی صحت بہت زیادہ خراب ہوگئی

May 18, 2022

لندن(پی اے )رائل کالج آف فزیشینز کی جانب سے کرائے گئے ایک سروے کے مطابق اخراجات زندگی میں اضافے کی وجہ سے55فیصد سے زیادہ شہریوں کی صحت بہت زیادہ خراب ہوگئی ،جبکہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بعض مریض خود اپنا خیال رکھنے کی بھی استطاعت نہیں رکھتے۔2,001افراد سے کی گئی بات چیت کے بعد مرتب کی گئی سروے رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ55فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ گھروں کو گرم رکھنے کے اخراجات میں اضافے اور کھانے پینے کی اشیا کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے پیدا ہونے والے مسائل کی وجہ سے ان کی صحت پہلے سے بہت زیادہ خراب ہوگئی ہے ،25فیصد لوگوں نے اپنے ڈاکٹروں سے بھی خرابی صحت کی وجہ سے گاڑی ڈرائیو کرنے اور دیگر کاموں پر پڑنے والے اثرات کا ذکر کیاہے ،جن لوگوں نے سروے کے دوران سوالات کے جواب دئے ان میں سے 84فیصد نے کہا کہ گھر کو گرم رکھنے کے اخراجات کی وجہ سے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں 78 فیصد کھانے پینے کی اشیا کی گرانی کو اس کا سبب قرار دیا 46فیصد نے ٹرانسپورٹ کے کرائے میں اضافے کو اس کی وجہ قرار دیا۔زیادہ آمدنی والے طبقے کے 37فیصد افراد نے بھی بتایا کہ اخرجات زندگی میں اضافے سے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں،رائل فزیشینز کالج کے ارکان نے بتایا ہے کہ مہنگائی کس طرح عوام کی صحت پر اثرانداز ہورہی ہے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ایک خاتون کی انگلیوں پر السر نے گھر سرد ہونے کی وجہ سے خراب ترین صورت اختیار کرلی ،ایک اور مریض کینسر کی تشخیص اور علاج کیلئے ہسپتال نہیں جاسکا، جبکہ ڈاکٹروں نے بتایا کہ ناقص معیا ر کے کونسل کے گھروں میں رہنے والوں میں دمہ اور پھیپھڑوں کی دوسری بیماریاں شدت اختیار کررہی ہے۔200تنظیموں کی ایک نمائندہ فائونڈیشن آئی ایچ اے حکومت علاج معالجے میں عدم مساوات ختم کرنے، ناقص رہائش کھانوں کے معیار ،روزگار ،نسل پرستی ،امتیاز ٹرانسپورٹ اور فضائی آلودگی کے مسائل سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تیار کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ یونیورسٹی کالج لندن کے پروفیسر سر مائیکل مارموٹ نے کہاہے کہ اس سروے کی رپورٹ سے ظاہر ہوتاہے کہ اخراجات زندگی کا بحران غریبوں کی صحت کو تباہ کررہا ہے ،حیرت کی بات یہ ہے کہ زیادہ آمدنی والے لوگ بھی اس سے متاثر ہورہے ہیں ،اور اخراجات زندگی کے مسائل ذہنی دبائو کی بڑی وجہ ہیں۔رائل فزیشینز کالج کے صدر ڈاکٹر اینڈریو گاڈارڈ کا کہناہے اخراجات زندگی کا مسئلہ تو اب شروع ہواہے حقیقت یہ ہے کہ 50فیصد افراد کو پہلے ہی سے صحت کی خرابی کی شکایت ہے اور اس وقت جبکہ ہماری ہیلتھ سروس شدید دبائو کا شکار ہے یہ خطرے کی گھنٹی ہے ۔علاج معالجے میں امتیاز سے متعلق قرطاس ابیض اس سال کے آخر میں شائع کیاجائے گا جس میں حکومت کی جانب سے علاج معالجے میں عدم مساوات کو کم کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے بھرپور کوششیں شامل ہوئی چاہئیں۔