خاتون نے بیٹی کی پرورش کرنے کیلئے مرد کا روپ کیوں دھارا؟

May 18, 2022

فوٹو، فائل

بھارتی ریاست تامل ناڈو سے تعلق رکھنے والی 57 سالہ خاتون نے اپنی بیٹی کی پرورش کرنے کے لیے 30 سال تک مرد کا روپ دھارے رکھا۔

رپورٹ کے مطابق، ایس پیٹچیمل نامی ایک بھارتی خاتون نے اپنی شادی کے صرف 15 دن بعد اپنے شوہر کو کھو دیا تھا، اس وقت وہ صرف 20 سال کی تھیں اور حاملہ تھیں۔

پھر پیٹچیمل کے ہاں ایک بیٹی کی پیدائش ہوئی، بیٹی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیےپیٹچیمل نے جیسے ہی ہوٹلوں، چائے کی ڈھابوں اور زیرِ تعمیرمقامات پر کام کرنا شروع کیا تو گاؤں کے لوگ اُنہیں ہراساں کرنے لگے ۔

لہٰذا، ایسے معاشرے میں جہاں مرد کے بغیر ایک عورت کی زندگی کانٹوں سے سجی ہوئی سیج کی مانند ہے، پیٹچیمل نےاپنی بیٹی کی حفاظت اور پرورش کرنے کے لیے مرد کا روپ اختیار کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

اُنہوں نے اپنے بالوں کو کاٹ کر چھوٹا کیا اور مردوں کی طرح قمیض اور لنگی پہننے لگیں اور اپنا نام بھی تبدیل کرکے’متھو‘رکھ لیا۔

خاتون نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ’ہم 20 سال پہلے کٹونائک کان پٹی میں دوبارہ آکر آباد ہوئے، گھر واپس آنے پر صرف میرے قریبی رشتہ دار اور میری بیٹی کو معلوم تھا کہ میں ایک عورت ہوں۔‘

اُنہوں نے مزید بتایا کہ’اور جلد ہی، متھو نام میری شناخت بن گیا، جس کا ذکر میرے تمام دستاویزات بشمول آدھار کارڈ، ووٹر آئی ڈی، اور بینک اکاؤنٹ پر تھا۔‘

پیٹچیمل کی بیٹی شانموگاسندری اب شادی شدہ ہے لیکن انہوں نے اپنی شناخت کو بطور ’متھو‘ ہی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔