ڈانس سے انزائٹی کو کم کیا جاسکتا ہے، ماہرینِ صحت

May 22, 2022

فوٹو،فائل

ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ ڈانس کرنے سے انزائٹی کم ہوتی ہے اور دماغ پر کئی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ روزانہ رقص کرنے سے انزائٹی کی علامات کو کم کیا جاسکتا ہے اور دائمی درد پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے اور یہ الزائمر کے مریضوں کے معیار زندگی کو بھی بہتر بناتا ہے۔

سابق ماہر ارضیات اور ایک قابل ذکر سائنسی مصنف اسٹار ورٹن نے کہا ہے کہ رقص نے انہیں کورونا وبا کے دوران تنہائی کے اوقات سے گزارنے میں مدد دی۔

اُنہوں نے مشہور امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے لیے لکھتے ہوئے بتایا کہ وہ ماہرین رقص کو نہ صرف جسمانی ورزش اور بہتر ذہنی صحت سے منسلک فوائد کے لیے بلکہ دیگر فوائد کے لیے بھی سراہتی ہیں۔

ورٹن نے بتایا کہ وہ اپنے والد کی بیماری اور دنیا کی کورونا کے ساتھ نمٹنے کے لیےجنگ کے دوران جس تناؤ کا سامنا کر رہی تھیں، اس سے نمٹنے کے لیے روزانہ رقص کرتی تھیں۔

اُنہوں نے مزید بتایا کہ اس سرگرمی کا بہترین اثر تھا۔

ڈریکسل یونیورسٹی میں تخلیقی فنون کی تھراپی کے ماہر ڈاکٹر جیسلین بیونڈو نے کہا کہ رقص ہر فرد کے لیے ایک منفرد سرگرمی ہے جو اسے دیگر جسمانی ورزش، جیسے کہ موٹر سائیکل سواری سے مختلف بناتی ہے۔

ڈانس لوگوں کو منفرد انداز میں اظہار خیال کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

جیسلین بیونڈو نے 2021 میں ایک تحقیق کی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ ’ڈانس تھراپی نے نہ صرف ڈپریشن اور انزائٹی کے شکار لوگوں کی مدد کی ہے بلکہ شیزوفرینیا کے مریضوں کو بھی مدد دی ہے جوکہ ایک سنگین نفسیاتی عارضہ ہے۔‘

اپنے کمرے میں اکیلے ڈانس کرنا کافی فائدہ مند ہو سکتا ہے لیکن اگر کسی مستند تھراپسٹ کے ساتھ کیا جائے تو یہ تجربہ اور بھی زیادہ فائدہ مند ہو سکتا ہے۔