برطانیہ میں امیر اور غریب ہاؤس ہولڈز میں مصارف زندگی گیپ ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

May 23, 2022

لندن (پی اے) ایک تھنک ٹینک کی ریسرچ میں انکشاف ہوا ہے کہ 2006 میں جب سے ریکارڈ کا آغاز ہوا ہے کے بعد امیروں اور غریبوں میں مصاف زندگی گیپ ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ دی ریزولوشن فائونڈیشن نے کہا کہ امیر ترین اور غریب ترین افراد میں افراط زر کے تجربے سے گزرنے کے بعد اپریل میں ہر دسویں ہائوس ہولڈ میں گیپ 1.5 فیصد بڑھ گیا۔ تھنک ٹینک نے کہا کہ یہ گیپ اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ کم آمدنی والے خاندان کیوں برطانیہ میں کاسٹ آف لیونگ کرائسس کے آخری دہانے پر ہیں۔ تھنک ٹینک کے تجزیئے سے پتہ چلتا ہے کہ ہر غریب ترین 10ویں گھرانے کیلئے ہیڈ لائن افراط زر امیر ترین گھرانے کے 8.7 فیصد کے مقابلے میں بڑھ کر اب 10.2فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ ریزولوشن فائونڈیشن نے کہا کہ یہ صورت حال اس وجہ سے بھی پیدا ہوئی ہے کہ کم آمدن والے گھرانے اپنے بجٹس کا زیادہ تر حصہ انرجی بلز پر خرچ کر رہے ہیں، جن میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ فائونڈیشن نے کہا کہ یقین کیا جاتا ہے کہ لاکھوں کم آمدن اور مڈل انکم ہائوس ہولڈز کیلئے ٹارگیٹڈ سپورٹ بینیفٹس سسٹم سے آئے گی۔ ریزولوشن فاؤنڈیشن میں سینئر ماہر اقتصادیات جیک لیزلی نے کہا کہ ہر کوئی زندگی گزارنے کی لاگت کے بحران کے اثرات کو محسوس کر رہا ہے، جو 40 برسوں میں شدید ترین مہنگائی کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اشیائے خوردونوش کی تیزی کے ساتھ بڑھتی ہوئی قیمتوں اور انرجی بلز میں اضافے نے حالیہ مہنگائی کو بڑھاوا دیا ہے۔ اس صورت حال کی وجہ سے کم آمدن والے گھرانے تیزی سے مصارف زندگی بحران کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں، ان کے بجٹس کو بڑھتے ہوئے مصارف زندگی نے نچوڑ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے اس تقابل کا آغاز ہوا ہے، اس کے بعد سے اب امیر اور غریب ہائوس ہولڈز میں مصارف زندگی گیپ ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اب حکومت مصارف زندگی سپورٹ کے تازہ رائونڈ کی تیاریاں کر رہی ہے، جو واضح طور پر انتہائی ضروری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چانسلر کو کم اور مڈل انکم ہائوس ہولڈز کیلئے خاصی ٹارگیٹڈ سپورٹ کو ترجیح دینی چاہئے۔ جیک لیزلی نے کہا کہ آئندہ مہینوں میں تیزی کے ساتھ ایسا کرنا منطقی طور پر انتہائی چیلنجنگ ہو گا لیکن ایسا کیا جا سکتا ہے چاہے وہ بینیفٹس سسٹم یا وارم ہومز ڈسکائونٹ سکیم میں زبردست اصلاحات کے ذریعے کیا جائے۔