اچھی عادتیں کیسے اپنائیں؟

June 19, 2022

صبح سویرے آسٹن کی گھڑی کا الارم بجتا ہے۔ اس کا دل نہیں چاہتا مگر پھر بھی وہ بستر سے اُٹھ کر ورزش والے کپڑے پہنتا ہے، جو اس نے رات کو نکال کر رکھے تھے۔ اس کے بعد وہ ورزش کرنے جاتا ہے۔ وہ پچھلے ایک سال سے ایسا کرتا ہے۔

لاؤری کا اپنے شوہر سے جھگڑا ہو جاتا ہے۔ غصے کے عالم میں وہ فوراً باورچی خانے میں جاتی ہے، چاکلیٹ کا ڈبہ نکالتی ہے اور ساری چاکلیٹ کھا جاتی ہے۔ جب بھی وہ غصے میں ہوتی ہے، ایسا ہی کرتی ہے۔

آسٹن اور لاؤری میں کون سی بات ملتی جلتی ہے؟ چاہے انہیں اس بات کا احساس ہو یا نہ ہو، ان پر ایک خاص قوت اثرانداز ہوتی ہے۔ اور وہ قوت ان کی عادت ہے۔ کیا آپ کے ساتھ بھی ایسا ہی ہے؟ شاید آپ اپنے اندر کچھ اچھی عادتیں پیدا کرنا چاہتے ہیں جیسے کہ باقاعدگی سے ورزش کرنا، وقت پر سونا یا اپنے عزیزوں کے ساتھ رابطے میں رہنا۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ اپنی کسی بُری عادت کو چھوڑنا چاہتے ہیں جیسے کہ سگریٹ پینا، ایسی چیزیں کھانا جو صحت کے لیے نقصان دہ ہیں یا انٹرنیٹ پر بہت زیادہ وقت صرف کرنا۔

یہ سچ ہے کہ کسی بُری عادت کو چھوڑنا بہت مشکل ہو سکتا ہے۔ بُری عادت سردی کے موسم میں گرم بستر کی طرح ہوتی ہے، جس میں گھسنا تو آسان ہوتا ہے مگر نکلنا مشکل۔ آپ اپنی بُری عادتوں پر کیسے قابو پا سکتے ہیں اور اچھی عادتیں کیسے اپنا سکتے ہیں؟ آئیے جانتے ہیں۔

حقیقت پسند بنیں

ہو سکتا ہے کہ آپ اپنی زندگی میں سب کچھ ایک ہی وقت میں بدلنے کی کوشش کریں۔ شاید آپ سوچیں، ’’اس ہفتے میں سگریٹ پینا چھوڑ دوں گا، بدزبانی کرنا بند کر دوں گا، دیر تک جاگنا چھوڑ دوں گا، ورزش شروع کر دوں گا، صحت بخش کھانے کھاؤں گا اور باقاعدگی سے اپنے عزیز و اقارب کو فون کروں گا‘‘۔ لیکن اگر آپ اپنے سارے منصوبوں کو ایک ہی وقت میں پورا کرنے کی کوشش کریں گے تو آپ کسی کو بھی پورا نہیں کر پائیں گے۔

ایک ذمہ دار شخص حقیقت پسند ہوتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ اس کے وقت، توانائی اور وسائل کی ایک حد ہے۔ اس لیے وہ ساری تبدیلیاں ایک ہی وقت میں کرنے کی کوشش نہیں کرتا بلکہ آہستہ آہستہ اپنے اندر بہتری لاتا ہے۔ اگر آپ اپنے سارے منصوبوں کو ایک ہی وقت میں پورا کرنے کی کوشش کریں گے تو آپ کسی کو بھی پورا نہیں کر پائیں گے۔ آپ کیا کر سکتے ہیں؟ ایک وقت میں ایک یا دو عادتوں کو بدلنے کی کوشش کریں۔ اس کے لیے ذیل میں دی گئی تجاویز پر عمل کریں۔

٭ دو فہرستیں بنائیں۔ ایک فہرست میں وہ اچھی عادتیں لکھیں جو آپ اپنانا چاہتے ہیں اور ایک فہرست میں وہ بُری عادتیں لکھیں جو آپ چھوڑنا چاہتے ہیں۔ دونوں فہرستوں میں آپ جتنی بھی عادتیں لکھ سکتے ہیں، لکھیں۔

٭ فہرستوں میں ترتیب سے لکھیں کہ آپ سب سے پہلے کون سی عادتوں پر کام کرنا چاہتے ہیں۔

٭ دونوں فہرستوں میں سے چند ایک عادتوں کا انتخاب کریں اور ان پر کام کریں۔ پھر دونوں فہرستوں میں سے کچھ اور عادتوں پر کام کریں۔

اپنے ماحول کو سازگار بنائیں

آپ نے عزم کیا ہے کہ آپ ایسی چیزیں نہیں کھائیں گے جو آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔ لیکن جب آپ آئس کریم دیکھتے ہیں تو آپ کا جی للچاتا ہے۔ آپ نے پکا ارادہ کیا ہے کہ آپ سگریٹ پینا چھوڑ دیں گے۔ لیکن آپ کا دوست جو یہ جانتا ہے کہ آپ سگریٹ چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، آپ کو سگریٹ پینے کے لیے دیتا ہے۔ آپ نے آج ورزش کرنے کا منصوبہ بنایا ہے لیکن آپ کو الماری سے جاگرز نکالنا بھی کٹھن لگ رہا ہے۔

ان تینوں صورتحال میں کون سی بات ایک جیسی ہے؟ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ہمارا ماحول اس بات پر اثر ڈالتا ہے کہ ہم اچھی عادتیں اپنانے اور بُری عادتیں چھوڑنے میں کس حد تک کامیاب ہو سکتے ہیں۔ اور ہمارے ماحول میں ہمارے حالات اور وہ لوگ شامل ہیں جن کے ساتھ ہم وقت گزارتے ہیں۔ ایسے حالات پیدا کریں جن میں بُری عادتوں کو چھوڑنا اور اچھی عادتوں کو اپنانا آسان ہو۔ آپ کیا کر سکتے ہیں؟

٭ ایسے حالات پیدا نہ ہونے دیں جن میں بُری عادتوں کو پورا کرنا آسان ہو۔ مثال کے طور پر اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ ایسی چیزوں سے پرہیز کریں جو صحت کے لیے نقصان دہ ہیں تو ایسی چیزوں کو گھر میں نہ رکھیں۔ اس طرح جب آپ کا ایسی کوئی چیز کھانے کو دل چاہے گا تو آپ کو اسے حاصل کرنے کے لیے زیادہ محنت کرنی پڑے گی۔

٭ ایسے حالات پیدا کریں جن میں اچھی عادتوں کو پورا کرنا آسان ہو۔ مثال کے طور پر اگر آپ نے صبح سویرے ورزش کرنے کا منصوبہ بنایا ہے تو رات کو ہی اپنے ورزش والے کپڑے تیار کر کے اپنے بستر کے قریب رکھیں۔ یوں آپ کے لیے اپنے منصوبے پر عمل کرنا آسان ہوگا۔

٭ اپنے دوستوں کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں۔ اکثر ہم ان لوگوں کی طرح بننے کی کوشش کرتے ہیں جن کے ساتھ ہم وقت گزارتے ہیں۔ لہٰذا ایسے لوگوں سے زیادہ میل جول نہ رکھیں جو آپ کے لیے بُری عادتوں کو چھوڑنا مشکل بنا سکتے ہیں۔ اس کے برعکس ایسے لوگوں سے دوستی کریں جو آپ کو اچھی عادتیں اپنانے کی ترغیب دے سکتے ہیں۔

ہمت نہ ہاریں

ایک ماہر کا کہنا ہے کہ کسی نئی عادت کو پکا ہونے میں 21دن لگتے ہیں۔ لیکن تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کچھ لوگوں کو اپنی عادتیں بدلنے میں اس سے کم وقت لگ سکتا ہے جبکہ کچھ کو زیادہ۔ کیا اس بات سے آپ کو بےحوصلہ ہو جانا چاہیے؟ اس بات سے فرق نہیں پڑتا کہ ہم کتنی بار گرتے ہیں بلکہ اس بات سے پڑتا ہے کہ ہم کتنی بار اُٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔ آپ کیا کر سکتے ہیں؟

اگر آپ اپنے منصوبے کو پورا کرنے میں ایک دو بار ناکام ہو جاتے ہیں تو یہ نہ سوچیں کہ آپ کبھی اسے پورا نہیں کر پائیں گے۔ اپنے منصوبے پر کام کرتے وقت یہ یاد رکھیں کہ آپ کو ابتدا میں کئی بار ناکامی کا سامنا ہو سکتا ہے۔