ٹوٹے ہوئے دل کے حل کیلئے سائنسدانوں نے سر جوڑ لیے

July 02, 2022

اسکاٹ لینڈ کے محققین جلد ٹوٹے ہوئے دل کو ٹھیک کرنے کا علاج دریافت کریں گے۔ اس بیماری کو عام طور پر ٹوٹے ہوئے دل (Broken Heart) کے سنڈروم کے نام سے جانا جاتا ہے۔

محققین جسمانی تھراپی کے لیے آزمائشیں کر رہے ہیں جو ٹوٹے ہوئے دل کو ٹھیک کرنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔

ٹاکوٹسوبو کارڈیو مایوپیتھی (takotsubo cardiomyopathy) جسے عام زبان مں بروکن ہارٹ سنڈروم کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اس کے لیے آئندہ تین ہفتوں میں 90 رضاکاروں کو تین سالہ طویل مطالعے کے لیے بھرتی کیا جائے گا۔

محققین کا کہنا ہے کہ ہر سال ہزاروں افراد مذکورہ بیماری سے متاثر ہوتے ہیں جن میں اکثریت خواتین کی ہوتی ہے۔ اس مرض میں مبتلا افراد میں سے تقریباً ایک سے دو فیصد کو دل کا دورہ پڑنے کا امکان ہوتا ہے۔

برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کارڈیالوجی ریسرچ فیلوز کے رکن اور ایبرڈین رائل انفرمری (اے آر آئی) کے ڈاکٹر ڈیوڈ گیمبل (Dr David Gamble) نے بتایا کہ مذکورہ بیماری کو شاذ و نادر ہی بیماری میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم اس مرض میں مبتلا افراد کا مکمل اور معیاری ڈیٹا جمع کریں تاکہ معالجین کی رہنمائی ممکن ہوسکے۔

محققین نے بتایا کہ اس تحقیقی مطالعے میں شامل شرکاء کو تین مختلف کیٹیگری میں تقسیم کرکے ان کا جائزہ لیا جائے گاجس میں ایک گروپ کو ورزش ، دوسرے کو منفی خیالات سے نجات کے لیے جسمانی تھراپی جبکہ تیسرا گروپ دونوں سرگرمیوں کو ترک کردے گا۔ تین ماہ اس عمل سے گزرنے کے بعد سائنسدان ان کے دل کے حالات کا جائزہ لیں گے۔

ڈاکٹر ڈانا ڈاسن (Dr Dana Dawson) کے مطابق دل ٹوٹنا مردوں اور عورتوں کو مختلف انداز سے متاثر کرسکتا ہے، اس لیے ان کا علاج اسی انداز سے کیا جانا چاہیئے۔