تیراکی سے ذہنی و جسمانی تندرستی حاصل کریں

July 28, 2022

کووڈ-19وبائی مرض نے ہمیںیہ باور کرایا ہے کہ ذہنی اور جسمانی طور پر صحت مند ہونا کتنا ضروری ہے۔ صحت مند زندگی گزارنے کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ ساتھ جسمانی سرگرمیوںکا ہونا بھی ضروری ہے۔ جسمانی سرگرمیوںمیںجہاںمختلف قسم کی ورزش کی جاتی ہیں، وہیں تیراکی (سوئمنگ) بھی ایک بہترین ورزش سمجھی جاتی ہے۔ اسے پیراکی بھی کہتے ہیں کیونکہ انسان اپنے پیر پیچھے دھکیلتا ہے یعنی پیروںکی مدد سے تیرتا ہے۔

تیراکی نہ صرف تفریح سے بھرپور کھیل ہے بلکہ اس میں پورے جسم کی ورزش ہوجاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق صحت مند اور چاق چوبند رہنے کے لیے تیراکی سے اچھی کوئی ورزش نہیں۔ تیراکی اعصاب کو مربوط کرنے میں مدد کرتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق تیراکی ذہنی تناؤ کم کرنے اور ٹینشن دور کرنے کا کام کرسکتی ہے۔ہفتے میں 2 سے 3 روز تیراکی انسان کو صحت مند اور تندرست وتوانا رکھنے کے لیے ضروری ہے۔

عام طور پر، گرمیوںمیں تمام لوگ پانی والی سہولتوں جیسے نہروں، تالابوں، جھیلوں، دریائوں اور ساحلی شہروں والے سمند ر کا رُخ کرتے ہیں اور خوب لطف اٹھاتے ہیں۔ اسی لیے گرمیوںمیںسمندر اور سوئمنگ پولز پر لوگوں کا رش بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، اگر خدانخواستہ کبھی پانی کی آفات کاسامنا کرنا پڑجائے تو انسان اپنا اور دوسروں کا تحفظ کرنے کے قابل ہوتا ہے۔ لیکن بہت سے اچھے پیراک بھی پانی میں مشکلات کا شکا ر ہوجاتے ہیں۔

اگر کسی کو تیراکی آتی بھی ہوتو پہلی بار تیراکی کا مظاہرہ کرنے سے قبل انھیں اپنے سپروائزر کی موجود گی میں پانی میںغوطہ لگانا چاہیے۔ آجکل چونکہ بچوں کی چھٹیاں ہیں تو انھیں بھی تیراکی سکھائی جائے کیونکہ اس کے ذریعے ان کی تیزی سے نشوونما ہوتی ہے۔

بچوں میں ایک بار تیراکی کا شوق پیدا ہوگیا تو وہ خود ہی اسے سیکھنے کی جانب مائل ہوجائیں گے۔ اس مقصد کے لیے آپ انھیں سوئمنگ کلاسز بھی جوائن کرواسکتے ہیں۔ تیراکی سے نہ صرف بچوں کی جسمانی صحت اچھی رہے گی بلکہ وہ وقت کو درست طریقے سے استعمال کرنا بھی سیکھیں گے۔ تیراکی کے بہت فوائد ہیں خاص طور پر بچوں کے لیے یہ جسمانی ورزش بہت فائدہ مند ہے۔

صحت اور تحفظ

تیراکی کے دوران پورا جسم حرکت میںہوتا ہے، اس لیے یہ اندرونی نظام کو بھی بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔ بچوں کا جسم چونکہ تبدیلی کے عمل سے مسلسل گزر رہا ہوتا ہے، اس لیے ان کی نشوونما کے لیے اس قسم کی ورزش ان کی زائد توانائی اور فیٹس کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یوں اضافی توانائی استعمال ہوجانے سے انھیںرات کو اچھی نیند لینے میں مدد ملتی ہے۔ اگر انسان اپنی عمر کے حساب سے بھرپور نیند لے تو وہ دن بھر چست و توانا اور چاق چوبند رہتا ہے۔

عضلات کی مضبوطی

تیراکی ہڈیوںاور عضلات کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ جسم میں لچک پیدا کرتی ہے۔ تیراکی کرنے سے سب سے زیادہ فائدہ عضلات (پٹھوں) کو ہوتا ہے۔ پانی میں تیرنے کے لیے پورے جسم کو حرکت میں لانا پڑتا ہے کیونکہ آپ پانی کو چیرتے ہوئے آگے بڑھتے چلے جاتے ہیں۔ پانی میں تیرنے کے لیے کندھے، ہاتھ اور ٹانگیں ہر وقت حرکت میں رہتی ہیں۔ اس عمل کے دوران انسان کے عضلات اور ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں اور جوڑوں کے درد سے بچا جاسکتا ہے۔ دو مہینے مستقل تیراکی کرنے سے انسان کی مجموعی فٹنس اوران کے اٹھنے بیٹھنے کا انداز (posture) بہتر ہونے لگتا ہے۔

نظام ِ تنفس میں بہتری

تیراکی سے نظام ِ تنفس یعنی سانس لینے کے عمل میںبہتری آتی ہے۔ انسان کے پھیپھڑے سخت حالات میں سانس کی آمد روفت کو معمول پر رکھنے میںکامیاب رہتے ہیں۔ عمدہ نظام تنفس کا مطلب دوران خون کا بہتر ہوناہے، جس سے جسم کے تمام افعال اور نظام بہتر کام کرنے لگتے ہیں۔ بچے خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرتے ہیں اور ان کا موڈ بھی بہتر رہتاہے۔

دل کی صحت

تیراکی کرنے سے جسم کے اندرونی اعضاء بالخصوص دل کو فائدہ پہنچتا ہے۔ تیراکی کے دوران انسان کا سینہ پانی کے ایک خاص بہاؤ کو برداشت کرتا ہے، جس کا فائدہ دل کو بھی پہنچتا ہے۔ تیرنے سے دل میں خون کی گردش اور دھڑکن درست رہتی ہے۔ تیراکی انسانی جسم میں اچھے کولیسٹرول یعنی ایچ ڈی ایل میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ کولیسٹرول کی یہ قسم دل کی بیماری سے بچاتی ہے۔

وزن معمول پر رہنا

تیراکی کرنے سے انسان کا جسم شیپ میں آجاتا ہے۔ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ تیراکی کرنے سے جسم میں موجود کیلوریز کم ہوتی ہیں اور یوں وزن پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ بریسٹ اسٹروک کے انداز میں تیراکی کرنے سے جسم کی 60کیلوریز، بیک اسٹروک سے 80کیلوریز، فری اسٹائل سے 100 کیلوریز اور بٹرفلائے اسٹروک سے 150کیلوریز تک کم ہوسکتی ہیں۔

خود اعتمادی کا حصول

تیراکی میں ہر اسٹروک کے ساتھ انسان سیکھتا ہے اور اعتماد حاصل کرتا چلا جاتاہے، اسے ہر مرحلے کی کامیابی کااحسا س ہوتاہے۔ ایک تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ تیراکی کرنے سے انسان کے اندر بلا کا اعتماد آتا ہے۔ تیراکی سیکھتے ہوئے انسان اپنے اہداف مقرر کرتا ہے جس سے اسے زندگی کو صحیح ڈھنگ سے گزارنے میںمدد ملتی ہے اور وہ اہداف کے حصول کے لیے اپنی توانائیاںبچاکر رکھتا ہے۔ تیراکی سیکھنے کے لیے انسان جب خود کو وقف کرتا اور ترتیب سے مشقیں پوری کرتاہے تو یہی نظم و ضبط زندگی میں اس کے کام آتا ہے۔