یوگا ورزشیں صحت کیلئے کس طرح مفید ثابت ہوسکتی ہیں؟

August 04, 2022

یوگا کے معنی قابو پانے اور متحد کرنے کے ہیں یعنی ایک ایسا عمل جو انسانی طرز زندگی کو صحت مند بناتے ہوئے نفس پر قابو پانے کے لیے مددگار ثابت ہو۔ قدیم ادوار سے ذہنی و جسمانی صحت کے لیے یوگا کی مشقیں کی جاتی رہی ہیں، جن میں ارتکازِ توجہ کے لیے غور و فکر، مراقبہ اور سانس کی مشقیں شامل ہیں۔

ان سے دماغ پرسکون ہوتا اور تناؤ کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یوگا کرنے سے ذہنی اور جسمانی صحت کو حاصل ہونے والے بہت سارے فوائد کو سائنس بھی تسلیم کرتی ہے۔ آپ بھی ان ورزشوں کو اپنے روزمرہ معمول کاحصہ بناسکتے ہیں۔

صحت کے مسائل

یوگا صحت کے بے شمار مسائل سے نمٹنے کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے۔ یوگا ورزشیں تمام اقسام کے کینسر سے نجات کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ 2012ء میں کینسر سے متعلق ہونے والی ایک تحقیقی کے نتائج کے مطابق، کم ازکم 12 ہفتوں تک مسلسل کی جانے والی یوگا ورزشیں چھاتی کے کینسرکے خلاف مزاحمت کے لیے تھراپی کا کام کرتی ہیں۔

اگرچہ یوگا اس مرض کا خاتمہ نہیں کرسکتا لیکن اس جنگ میں مفید علاج ثابت ہوسکتا ہے۔ کینسر کے علاوہ ماہرین یوگا ورزشوں کو میگرین ، سردی زکام ، اداسی دور کرنے اور لمبی ڈرائیونگ کے بعد تھکاوٹ دور کرنے کے لیے بھی بہترین علاج قرار دیتے ہیں۔

بے چینی اور کشیدگی

طب نفسی اور علم الاعصاب کی جانب سے 2015ء میں شائع شدہ تحقیقی نتائج کے مطابق، مَردوں کے مقابلے میں خواتین میں ڈپریشن کی شرح زیادہ پائی جاتی ہے۔ امریکا کی انزائٹی اور ڈپریشن ایسویسی ایشن کے مطابق ،دنیا بھر میں خواتین کی بڑی تعداد انزائٹی اور ذہنی تناؤ کا شکار ہے، ذہنی امرض سے نجات کے لیے یوگا ورزشیں بے چینی اور اضطراب میں کمی لاتی ہیں۔

یوگا کی مشقوں کے ذریعے دماغ میں موجود مثبت جذبات پیدا کرنے والے کیمیکلز کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ خیالات کا بہاؤ منفی سے مثبت کی طرف ہوتا ہے۔ اسی لیے ماہرین اس بات پر پُر امید نظر آتے ہیں کہ چند ماہ کی یوگا ورزشوں کے ذریعے بآسانی بے چینی اور کشیدگی پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

جسمانی ساخت اور وزن میں کمی

اس وقت دنیا بھر میںلوگ وزن میں کمی کے لیے مختلف طرح کی ورزشوں اور ڈائٹ چارٹ کو فالو کرتے ہیں۔ یوگا وزن کم کر کے ذہنی طور پر جسم کو تیار کرنے میں معاون کردار ادا کرتا ہے۔ اس سے اگرچہ وزن کم نہیں کیا جاسکتا لیکن ذہن وجسم کو مختلف ورزشوں کے لیے تیا رکیا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب یوگا ورزشوں سے جسمانی ساخت (پوسچر)بہتر بنانے میں بھی مدد ملتی ہے۔ یوگا پٹھوں کو مضبوط بناتے ہوئے جسم کو لیول میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

دل کی بہتر صحت

جسم میں خون کو پمپ کرنے اور اہم غذائی اجزاء کی بافتوں میں فراہمی کے لیے دل کی مجموعی صحت ضروری ہے۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ یوگا دل کی صحت بہتر بنانے اور امراضِ قلب کے کئی خطرناک عوامل کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ایک تحقیق میں 40سال سے زائد عمر کے شرکاء جو پانچ سال سے یوگا کرتے تھے، ان میں بلڈ پریشر اور نبض کی شرح کم پائی گئی۔

ہائی بلڈ پریشر دل کی پریشانیوں کی ایک بڑی وجہ ہےجو دل کے دورے اور فالج پر منتج ہوتا ہے، تاہم یوگا اسے کنٹرول کرنے میں کافی تاثیر رکھتا ہے۔ صحت مند طرزِ زندگی میں یوگا کو معمول بنانے سے امراض قلب میں مبتلا ہونے سے بچا جاسکتا ہے۔

دائمی درد کم ہونا

دائمی درد ایک مستقل مسئلہ ہے جو لاکھوں افراد کو متاثر کرتا ہے۔ یوگا کرنے سے کئی قسم کے دائمی درد کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ کارپل ٹنل سنڈروم اور اوسٹیو ارتھرائٹس کے مریضوں میں درد کم کرنے اور جسمانی افعال کو بہتر بنانے میں یوگا نے اہم کردار ادا کیا۔

معیاری نیند کا حصول

ناقص نیند دیگر امراض کے علاوہ موٹاپا ، ہائی بلڈ پریشر اور افسردگی سے منسلک ہوتی ہے۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ یوگا کو اپنے معمولات میں شامل کرنا بہتر نیند کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔ یوگا نیند اور جاگنے کو منظم کرنے والے ہارمون میلاٹونن کی افزائش کرکے نیند کے لیے کارگر بنتا ہے۔ اضطراب، افسردگی، دائمی درد اور تناؤ پر بھی یوگا کا نمایاں اثر پڑتا ہے۔

غیر متوازن ہارمونز

غیر متوازن ہارمونزخواتین کے جذبات،صحت ،موڈحتی ٰ کہ ظاہری روپ پر بھی منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ جو خواتین غیر معتدل یا غیرمتوازن ہارمونز کا شکار ہوتی ہیں، ان میں توانانی کی سطح کم، سر درد، تھکاوٹ، نظام ہاضمہ، یادداشت کی کمزوروی اور وزن میں تبدیلی جیسے مسائل پائے جاتے ہیں۔ تاہم ان تمام مسائل پر یوگا کی مختلف مشقوں کے ذریعے قابو پایا جاسکتا ہے۔

٭ Reclined spinal twist(ریڑھ کی ہڈی کو سہارا دیتے ہوئے پاؤںموڑنا)۔ اس ورزش کے اسٹیپ عام طور پر زمین پر سیدھا لیٹ کر ایک پاؤں کو ٹوئسٹ کرتے ہوئے انجام دیے جاتے ہیں۔

٭ Seated twist، یہ ورزش کرسی پر بیٹھ کر دونوں گھٹنوں کو ملاتے ہوئےکی جاتی ہے۔

یہ دونوں یوگا کی ورزشیں کھوئی ہوئی توانائی بحال کرنے ،ہارمونز کو لیول میں رکھنے اور تیزی سے مزاج تبدیل ہونے اور توجہ مرکوز رکھنے میں خواتین کے لیے بے حد مددگار ثابت ہوتی ہیں۔