برطانیہ میں نسل پرستی کا شکار ایشیائی افراد کے لیے پہلی امدادی سروس کا آغاز

August 12, 2022

لندن ( وجاہت علی خان ) برطانیہ میں نسل پرستی اور نفرت پر مبنی جرائم کے شکار مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیائی افراد کے لیے پہلی قومی امدادی سروس شروع کی گئی ہے،’’آن یور سائیڈ‘‘سروس 24گھنٹے مفت فون لائن اور ویب سائٹ کے ذریعے متاثرین کو تربیت یافتہ عملے کی مدد اور مشورہ فراہم کرے گا،اس سروس کو 15 چیریٹیز اور کمیونٹی گروپس کے ایک کنسورشیم نے تیار کیا ہے، جس میں محکمہ برائے لیولنگ اپ، ہاؤسنگ اینڈ کمیونٹیز (DLUHC) کے ہانگ کانگ BN(O) (برٹش نیشنل اوورسیز) ویلکم پروگرام کی فنڈنگ ​​کی گئی ہے، ہیلپ لائن آپریٹرز جاپانی، چینی، مینڈارن اور انڈونیشی زبانیں بولیں گے لیکن وہ مترجم کے ذریعے کسی بھی زبان میں متاثرین کی مدد کر سکیں گے۔مذکورہ سروس کے تحت متاثرین کو دماغی صحت کی فراہمی جیسی ماہر خدمات کو سائن پوسٹ کرنے کے ذریعے طویل مدتی مدد کی پیشکش بھی کی جائے گی، اور ان کے حقوق کو سمجھنے میں مدد کی جائے گی۔ یہ ہیلپ لائین اس وقت سامنے آئی ہے جب 2018 اور 2020 کے درمیان مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیائی لوگوں کے خلاف پولیس کے ذریعے ریکارڈ کیے گئے نفرت انگیز جرائم کی تعداد میں 48.3 فیصد اضافہ ہوا، جب کورونا وائرس کے وبائی مرض نے برطانیہ کو نشانہ بنایاتھا، اینڈ وائلنس اینڈ ریسزم اگینسٹ ایسٹ اینڈ ساؤتھ ایسٹ ایشین کمیونٹیز گروپ کی فریڈم آف انفارمیشن کی درخواست کے مطابق، 2018سے اپریل 2021کے درمیان پولیس کے ذریعے ایسے 5,866نفرت انگیز جرائم ریکارڈ کیے گئے ہیں، لیکن یقیناً اصل اعداد و شمار اس سے زیادہ ہوں گے کیونکہ تمام جرائم پولیس کو رپورٹ نہیں کئے جاتے یا رپورٹ ہونے پر نفرت انگیز جرم کے طور پر ریکارڈ نہیں کیا جاتا۔ کنسورشیم میں شامل تنظیموں میں سے ایک مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیائی اسکاٹ لینڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیمی جولی نے کہا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیائی کمیونٹیز میں ابھی تک زبانی اور جسمانی طور پر نسلی طور پر حوصلہ افزائی کے حملوں میں بہت زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے، اب تک، زبان، ثقافتی بیداری اور ان کی نسل کو درست طریقے سے ریکارڈ کرنے کے قابل ہونے کے لحاظ سے ان کے مطابق کوئی تعاون نہیں کیا گیا ہے ،میں اس پہلے ہاتھ کے اثرات کو جانتا ہوں مجھ پر پرتشدد حملہ کیا گیا، ہراساں کیا گیا اور زبانی طور پر بدسلوکی کی گئی۔ مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیائی کمیونٹیز پر تشدد اور نسل پرستی کے خاتمے کی مہم کے سربراہ، Hau-Yu Tam نے کہا کہ"ہم جانتے ہیں کہ لوگ خوفزدہ، ہچکچاہٹ کا شکار ہو سکتے ہیں کہ نفرت انگیز جرائم اور واقعات کی اطلاع کیسے دی جائے، اس سروس کو استعمال کرنے کا مطلب یہ ہے کہ کمیونٹی کے ارکان جو کال کر رہے ہیں یا لکھ رہے ہیں اس عمل میں مرکزی حیثیت کے حامل ہوں گے اور وہ فیصلہ کریں گے کہ اگر کوئی ایسا واقعہ ہے تو، پولیس کے ساتھ کیا معلومات شیئر کی جائیں گی، جب کہ واقعات کی تعداد اور نوعیت کو ریکارڈ کیا جائے گا، تفصیلات اس وقت تک خفیہ رہیں گی جب تک کہ فرد جرم کی اطلاع دینے میں مدد حاصل نہ ہو، یہ سروس منگل کو لائیو ہو چکی ہے ضرورت مند افراد www.onyoursideuk.org پر اس تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔